وزیر اعظم شہباز شریف ڈونرز کانفرنس میں شرکت کے لئے اعلی سطح وفد کے ہمراہ جنیوا روانہ ہوگئے
کلائمیٹ ریزیلیئنٹ پاکستان کانفرنس کا انعقاد پیر 9 جنوری کو ہو رہا ہے
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ کانفرنس کی صدارت کریں گے
وزیراعظم کے ہمراہ وفد میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو، وزیر خزانہ اسحاق ڈار, وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمن بھی شامل ہیں۔
کانفرنس میں پاکستان کی جانب سے تعمیرِ نو اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کا فریم ورک پیش کیا جائے گا۔
پاکستان فریم ورک پر عمل کے لیے بین الاقوامی تعاون اور طویل مدتی شراکت داری پر زور دے گا۔
کانفرنس میں 6 سربراہان مملکت کی طرف سے شرکت کی یقین دہانی
کانفرنس میں 6 سربراہان مملکت کی طرف سے شرکت کی یقین دہانی کرا ئی گئی ہے، جب کہ 8 ممالک کی طرف سے وزارتی وفود بھیجے جانے کا امکان ہے۔
جنیوا کانفرنس میں آئی ایم ایف ، عالمی بینک ، اسلامی ترقیاتی بینک ، یورپی ترقیاتی بینک ، اے ڈی بی اور یو این ترقیاتی پروگرام سمیت متعدد عالمی مالیاتی ادارے بھی شرکت کریں گے۔
دریں اثناء عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف)کی ترجمان ایسٹر پیریز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا سے 9 جنوری کی جنیوا کانفرنس سے متعلق تعمیری بات چیت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنیوا میں بین الاقوامی کانفرنس لچکدار پاکستان کے سلسلے میں ہو رہی ہے۔
آئی ایم ایف ترجمان نے کہا کہ وزیرِ اعظم پاکستان سے گفتگو کے دوران ایم ڈی آئی ایم ایف نے پاکستان میں سیلاب سے براہِ راست متاثر ہ لوگوں کے لیے ہمدردی کا اظہار کیا ۔
ایسٹر پیریز نے کہا کہ ایم ڈی نے سیلابی تباہی سے پائیدار بحالی کے لیے پاکستانیکوششوں کی بھی حمایت کی۔
ترجمان نے کہا کہ جنیوا کانفرنس کے موقع پر آئی ایم ایف کے وفد کی پاکستانی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی توقع ہے۔