عدالت نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زمان پارک کے گھر میں تفتیش کی استدعا مسترد کردی ۔ جبکہ سربراہ تحریک انصاف کو کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے عبوری ضمانت میں 31 جنوری تک توسیع کر دی.
جمعرات کو بینکنگ کورٹ اسلام آباد میں ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پرعمران خان کے وکیل نے ان کی حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کی اور چیئرمین پی ٹی آئی سئے زمان پارک لاہور میں تفتیش کرنے کی استدعا کی۔
اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے عدالت سے عمران خان کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کی انہوں نے کہا کہ نومبر میں واقعہ پیش آیا اس کے بعد عمران خان سیاسی معاملات چلا رہے ہیں مگر عدالت میں پیش نہیں ہوتے، حاضری سے استثنی کی درخواست مسترد کی جائے۔
اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نہ عدالت میں پیش ہوئے اور نہ شامل تفتیش ہوئے ان کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کی جائے۔
عمران خان کے وکیل نے بتایا کہ ڈاکٹرز سے اجازت ملتے ہی عمران خان عدالت میں پیش ہو جائیں گے، تفتیش کیلئے ایف آئی اے کو بھی کہا ہے کہ زمان پارک آسکتے ہیں۔
اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہاکہ تفتیشی افسر کے لاہور جاکر تفتیش کرنا ممکن نہیں، کل کو کوئی دوسرا ملزم کوئٹہ آکر تفتیش کرنے کا کہے گا۔
اس موقع پرعدالت کا کہنا تھا کہ تفتیشی افسر جیسے اور جہاں چاہے تفتیش کرے، عدالت مداخلت نہیں کرے گی۔
بعد ازاں جج بینکنگ کورٹ کی رخشندہ شاہین نے محفوظ فیصلہ سنا تے ہوئے عمران خان کی عبوری ضمانت میں 31 جنوری تک توسیع کردی۔عدالت نے عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کیوں نہ عدم پیشی پر عبوری ضمانت واپس لے لی جائے۔