گوگل Google کی پیرنٹ کمپنی الفابیٹ نے 32 بلین ڈالر میں سائبر سیکیورٹی فرم Wiz وِز خریدنے کا معاہدہ کر لیا ہے، جو ٹیکنالوجی کی دنیا میں اس کی سب سے بڑی خریداری ہوگی۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب گوگل کو اپنے انٹرنیٹ بزنس کے ممکنہ تقسیم کے دباؤ کا سامنا ہے۔
یہ معاہدہ گوگل کی کلاؤڈ کمپیوٹنگ میں تیزی سے پھیلتی حکمتِ عملی کا حصہ ہے، جو مصنوعی ذہانت (AI) کے بڑھتے ہوئے رجحان کے باعث اہمیت اختیار کر چکا ہے۔ AI کی بڑھتی ہوئی مانگ ڈیٹا سینٹرز کی ضرورت میں اضافہ کر رہی ہے، جہاں گوگل کو مائیکروسافٹ اور ایمیزون جیسے بڑے حریفوں کا سامنا ہے۔
اگر ریگولیٹری اداروں نے اس معاہدے کی منظوری دے دی، تو وِز، گوگل کلاؤڈ کا حصہ بن جائے گا۔ اگرچہ الفابیٹ کی سالانہ آمدنی کا زیادہ تر حصہ سرچ اور ایڈورٹائزنگ سے آتا ہے، مگر AI کے ابھرتے ہوئے دور میں کلاؤڈ بزنس اس کا نیا مستحکم شعبہ بن رہا ہے۔
وِز ایک اسرائیلی نژاد کمپنی ہے، جس کی بنیاد 2020 میں چار دوستوں نے رکھی، جو اسرائیلی فوج میں سائبر سیکیورٹی یونٹ میں خدمات انجام دے چکے تھے۔ کمپنی کا صدر دفتر اب نیویارک میں ہے اور یہ ڈیٹا سینٹرز کے تحفظ کے لیے جدید سیکیورٹی ٹولز تیار کرتی ہے۔
گوگل نے وِز کو خریدنے کی کوشش پہلے بھی کی تھی، مگر جولائی 2023 میں 23 بلین ڈالر کی پیشکش مسترد ہونے کے بعد بالآخر زیادہ قیمت پر معاہدہ طے پایا۔
یہ معاہدہ تاریخ میں سب سے بڑی سائبر سیکیورٹی خریداری ہوگی، جو گوگل کی 2012 میں 12.5 بلین ڈالر میں موٹرولا موبلٹی کی خریداری سے بھی بڑی ہے۔ تاہم، گوگل کی کچھ بڑی خریداریوں نے نمایاں کامیابی حاصل کی، جن میں سے 2006 میں 1.76 بلین ڈالر میں یوٹیوب اور 2008 میں 3.1 بلین ڈالر میں ڈبل کلک کی خریداری اہم ہیں۔
گوگل کلاؤڈ کے سی ای او تھامس کوریئن کا کہنا ہے کہ وِز کی شمولیت سے کلاؤڈ سیکیورٹی مزید مضبوط اور سستی ہو جائے گی۔ تاہم، امریکی ریگولیٹرز اس ڈیل کا بغور جائزہ لیں گے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب گوگل پہلے ہی اینٹی ٹرسٹ مقدمات کا سامنا کر رہا ہے۔
اس خبر کے بعد الفابیٹ کے شیئرز میں 3.3% کمی دیکھنے میں آئی، جو سرمایہ کاروں کی بڑی ڈیلز کے حوالے سے محتاط پالیسی کو ظاہر کرتی ہے۔