اسٹیٹ بینک آف پاکستان آج (پیر) 10 مارچ کو رواں سال کی دوسری مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا۔ مرکزی بینک کے مطابق مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کل اجلاس منعقد کرے گی، جس میں مانیٹری پالیسی سے متعلق فیصلے پر غور کیا جائے گا۔
اجلاس میں ملک کی مجموعی مالی و اقتصادی صورتحال، اہم معاشی اشاریے، مختلف شعبوں کے اعداد و شمار اور گزشتہ مانیٹری پالیسی کے بعد ہونے والی نمایاں پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔ اسٹیٹ بینک اپنے فیصلے کا باضابطہ اعلان مانیٹری پالیسی اسٹیٹمنٹ کے ذریعے کرے گا۔
ماہرین کے مطابق اسٹیٹ بینک شرح سود میں ایک فیصد تک کمی کر سکتا ہے۔ اس وقت ملک میں شرح سود 12 فیصد ہے، جبکہ مہنگائی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔
مانیٹری پالیسی کمیٹی نے 27 جنوری 2025 کو اپنے گزشتہ اجلاس میں محتاط پالیسی اپناتے ہوئے شرح سود میں 100 بیسز پوائنٹس کمی کرکے 12 فیصد مقرر کی تھی۔ یہ فیصلہ مہنگائی میں مسلسل کمی اور اقتصادی اشاریوں میں بہتری کے پیش نظر کیا گیا تھا۔
کمیٹی نے کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس، مہنگائی، بیرونی سرمایہ کاری، مالیاتی نظم و نسق اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری کو تسلیم کیا تھا، تاہم مہنگائی میں ممکنہ اضافے اور عالمی اقتصادی پالیسی میں غیر یقینی صورتحال کے باعث محتاط رویہ برقرار رکھنے پر زور دیا تھا۔
ترقیاتی رجحانات اور ممکنہ خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایم پی سی نے مانیٹری پالیسی میں احتیاطی حکمت عملی برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنایا جا سکے، جو پائیدار معاشی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔