وزیراعظم شہباز شریف نے حکام کو جعلی ادویات کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی ہے۔ جبکہ اسلام آباد کے مضافاتی علاقوں اور ملک کے دیگر حصوں میں صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لیے موبائل اسپتالوں کے اجرا کا بھی حکم دیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت صحت کے شعبے میں اصلاحات سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، جہاں انہوں نے ملک میں ادویات کے عالمی معیار کو یقینی بنانے کے لیے اسلام آباد میں بین الاقوامی معیار کی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کے قیام کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے اسلام آباد کے مضافات، گلگت بلتستان، کشمیر اور بلوچستان میں صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے موبائل اسپتالوں کے قیام، جعلی ادویات کے خلاف صوبائی حکومتوں کے تعاون سے مؤثر آپریشن کے آغاز اور مشاورت کے عمل کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ جعل سازوں کو انسانی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے دواسازی کے شعبے کی ترقی اور اس کی بہتر نگرانی کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ڈریپ میں موجود ایسے افسران کی نشاندہی کی جائے جو دواسازی کے شعبے میں جعل سازی کو سہولت فراہم کر رہے ہیں اور ان کے خلاف فوری کارروائی یقینی بنائی جائے۔ مزید برآں ادویات کے بین الاقوامی معیار کو برقرار رکھنے کے لیے اسلام آباد میں جدید ترین ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کے قیام کا عمل تیز کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ دواسازی کے شعبے میں تحقیق کو فروغ دے کر ادویات کی برآمدات میں اضافہ یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان میں اصلاحاتی پروگرام پر تیزی سے عمل درآمد کی ہدایت بھی کی۔
اجلاس کے دوران ڈریپ DRAP کے پالیسی بورڈ میں میرٹ کی بنیاد پر اچھی شہرت کے حامل اور تجربہ کار ماہرین کی تعیناتی، ڈرگ پرائسنگ کمیٹی کو مزید مؤثر بنانے اور اس کے استحکام کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کے لیے اجلاس 28 فروری کو پشاور میں طلب
اجلاس میں وزیراعظم کو صحت اور دواسازی کے شعبے میں جاری اصلاحات کی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ بتایا گیا کہ ملک میں تیار کی جانے والی ادویات کی ڈیجیٹل رجسٹریشن کا نظام آخری مراحل میں ہے، جبکہ قومی ادویات پالیسی پر مشاورت جاری ہے اور اسے جلد منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
اجلاس میں ادویات کی جانچ کے لیے 94 نئے ڈرگ انسپکٹرز کی تعیناتی اور 25 موجودہ ڈرگ انسپکٹرز کی کارکردگی کا جائزہ بھی پیش کیا گیا، جس پر وزیراعظم نے اس تعیناتی کے عمل میں مکمل شفافیت یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
مزید بتایا گیا کہ پاکستان سے ادویات کی برآمدات اس وقت 500 ملین ڈالر کے حجم پر ہیں، جبکہ وزارت صحت تحقیق اور اصلاحات کے ذریعے برآمدات بڑھانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
اس کے علاوہ، ملکی ادویات کی برآمدات کے فروغ کے لیے ڈریپ میں ایکسپورٹ ڈائریکٹریٹ کا قیام بھی تکمیل کے قریب ہے۔
وزیراعظم کو جراحی کے آلات کی برآمدات کے مزید فروغ، شعبے کی استعداد میں اضافے اور اسے بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرنے کے حوالے سے وزارت صحت کی جانب سے کیے گئے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔