امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئے ٹیرف عائد کرنے پر کینیڈا نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جوابی ٹیرف کا اعلان کر دیا جس سے تجارتی جنگ کا آغاز ہوگیا ہے۔ امریکا نے چین، کینیڈا اور میکسیکو پر بھاری ٹیرف لاگو کیے ہیں۔
کینیڈا نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ کینیڈا اپنے مفادات کا دفاع کرنا جانتا ہے۔
ٹروڈو نے کہا کہ کینیڈا اور میکسیکو مل کر امریکا کے اس اقدام کا مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مقامی مصنوعات خریدیں اور اپنی تعطیلات اپنے ملک میں گزاریں۔ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا، چین اور میکسیکو پر نئے ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی تھی، جوحقیقت بن گئی ہے۔
ٹرمپ نے کینیڈین حکام کو آگاہ کیا تھا کہ منگل سے 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا جائے گا، جب کہ کینیڈین آئل پر صرف 10 فیصد ٹیکس لگایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ میکسیکو کی برآمدات پر بھی 25 فیصد ٹیکس لگا دیا گیا ہے، اور چین کی مصنوعات پر 10 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے واضح کیا کہ اگر کسی ملک نے ان ٹیرف کے جواب میں ردعمل دیا تو اس کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق اس اقدام سے ایک نیا تجارتی تنازعہ شروع ہونے کا خطرہ ہے، جو عالمی سطح پر عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے۔