اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی 5 سالہ مدت 26 جنوری کو مکمل ہو جائے گی، تاہم 26ویں آئینی ترمیم کے تحت نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی تک وہ اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کےعلاوہ سندھ اور بلوچستان کے اراکین بھی 26 جنوری کو ریٹائر ہو جائیں گے، لیکن ان کی جگہ نئی تعیناتی تک وہ اپنے فرائض جاری رکھیں گے۔
نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے حوالے سے وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف (اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی) کے درمیان مشاورتی عمل ابھی تک شروع نہیں ہو سکا۔ آئین کے مطابق وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کو چیف الیکشن کمشنر اور ای سی پی کے اراکین کی تعیناتی کے لئے مشاورت کرنا ہوتی ہے۔
اگر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان اتفاق رائے نہ ہو تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس چلا جاتا ہے، جس میں اسپیکر قومی اسمبلی حکومتی اور اپوزیشن کے 12 ارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیتے ہیں۔
آئینی طریقہ کار کے مطابق اگر پارلیمانی کمیٹی میں بھی اتفاق نہ ہو تو معاملہ سپریم کورٹ کو بھیجا جائے گا۔
نئے چیف الیکشن کمشنر اور اراکین کی تعیناتی 45 دنوں کے اندر ضروری ہے، تاہم نئی تعیناتی تک موجودہ چیف الیکشن کمشنر اور اراکین اپنے فرائض انجام دیتے رہیں گے۔
چیف الیکشن کمشنر کے لئے 68 سال سے کم عمر کے سابق سپریم کورٹ جج، ٹیکنوکریٹس اور بیوروکریٹس اہل ہیں، جبکہ 65 سال سے کم عمر کے ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ ججز، بیوروکریٹس اور ٹیکنوکریٹس ای سی پی کے اراکین بننے کے اہل ہوں گے۔