طویل عرصہ سے زیر التوا کراچی سے سکھر موٹروے کی تعمیر رواں سال( 2025میں) شروع کرنے کا فیصلہ ہو گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے ایک خصوصی اجلاس میں کراچی سے سکھر تک موٹروے کی تعمیر کی ہدایت دی۔
اجلاس کے دوران وفاقی وزیر نے کہا کہ انشاء اللہ کراچی سکھر موٹروے کا کام 2025 میں جلد شروع کر دیا جائے گا، اور حکومت سندھ کو اس منصوبے میں شامل ہونے کی دعوت دی جائے گی۔ موٹروے کا آغاز کراچی پورٹ سے کیا جائے گا، جسے سکھر موٹروے سے جوڑا جائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کراچی سے سکھر موٹروے کی تکمیل کے بعد ملک میں شمالی اور جنوبی موٹروے کا نیٹ ورک مکمل ہو جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ منصوبہ ملکی ترقی کے لیے خاص طور پر تجارتی مال کی نقل و حمل کے لحاظ سے ایک سنگ میل ثابت ہوگا، انہوں نے کہا کہ کراچی سکھر موٹروے کے اس پراجیکٹ کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت شروع کیا جا سکتا ہے۔
وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا کہ اگر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ دستیاب نہ ہوئی، تو حکومت اس منصوبے کا مکمل خرچ خود برداشت کرے گی، اور یہ موٹروے اگلے 25 سال میں حکومت کو 3000 ارب روپے کا منافع فراہم کرے گی۔
یاد رہے کہ اڑھائی ماہ قبل سندھ کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کے درمیان سی ایم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں کراچی سے سکھر موٹروے کی تعمیر کے حوالے سے اہم پیشرفت ہوئی تھی۔ اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ موٹروے کو حیدرآباد سے سکھر کی بجائے کراچی سے سکھر تک حیدرآباد کے راستے تعمیر کیا جائے گا۔
اکتوبر 2024 میں ہونے والی ملاقات میں یہ بھی طے پایا تھا کہ موٹروے کی تعمیر کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) یا صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے اشتراک سے کسی کنسورشیم کے ذریعے منصوبے کو آگے بڑھانے کا جائزہ لیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ان کی ٹیم اس منصوبے کے لیے ممکنہ طریقوں اور آپشنز کا جائزہ لے گی۔