اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی ڈیڑھ لاکھ خالی اسامیاں ختم کر دی گئی ہیں، اگلے 6 ماہ میں 42 وزارتوں اور ان کے ملحقہ اداروں میں رائٹ سائزنگ کا عمل مکمل ہو جائے گا۔
منگل کواسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ ڈیڑھ لاکھ خالی اسامیاں ختم کر دی گئی ہیں،کوشش ہے کہ ایسے اداروں کو بتدریج ختم کیا جائے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ سرکاری خدمات سے متعلق اسامیوں کو آؤٹ سورس کیا جا رہا ہے تاکہ مزید کفایت شعاری کی پالیسی کو اپنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ نئے اقدامات میں 6 اہم فیصلے کیے گئے ہیں جن میں نئی اسامیوں کی تخلیق پر پابندی اور 3 سال سے خالی چلی آرہی اسامیوں کا خاتمہ شامل ہے۔ اس کے علاوہ حکومت نے گاڑیوں کی خریداری پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ معیشت درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے اور سرکاری اخراجات میں کمی لانے کے لیے متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جون 2024ء میں وزیرِ اعظم کی جانب سے قائم کی جانے والی کمیٹی نے وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کے عمل کا آغاز کیا تھا، اور اس کمیٹی کا مقصد وفاقی حکومت کے اخراجات میں کمی لانا تھا۔
وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے بتایا کہ کمیٹی کا دائرہ کار 45 وزارتوں اور ان کے 400 منسلک اداروں تک پھیلا ہوا تھا، اور وہ اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ جن اداروں کی افادیت ختم ہو چکی ہے، انہیں برقرار رکھنا ضروری ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت میں 5 سے 6 محکموں کو ختم کیا جائے گا۔
وفاقی وزیرنے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت کا حجم بتدریج کم کیا جائے گا اور اس عمل میں ایف بی آر میں اصلاحات بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، اثاثوں اور انسانی وسائل کے حوالے سے بھی تفصیلی غور کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے 6 مہینوں میں 42 وزارتوں اور ان کے ملحقہ اداروں میں رائٹ سائزنگ کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ انہوں نے ایک وزارت کا خاتمہ کر دیا ہے، اور رواں سال 30 جون تک 42 وزارتوں اور ان کے اداروں کا رائٹ سائزنگ مکمل کر لیا جائے گا۔ پہلے 6 ماہ میں میکرو اکنامک استحکام پر فوکس کیا گیا تھا، اور اب حکومت میکرو اکنامک استحکام میں بہترین مقام پر پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمارا فوکس مستحکم گروتھ کی طرف ہے، اور وفاقی حکومت کے 900 ارب کے خرچ کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ اسپتالوں کو وفاقی حکومت کے پاس رکھنے کا کوئی جواز نہیں، اور ان اداروں کو صوبوں کو منتقل کرنا چاہیے۔