لاہور: لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) نے بجلی چوروں اور ڈیفالٹرز کے خلاف سخت کارروائی کے لیے رینجرز کی مدد طلب کر لی ہے۔ لیسکو انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پہلے مرحلے میں اوکاڑہ سرکل میں رینجرز کی معاونت سے آپریشن کیا جائے گا۔ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ اوکاڑہ سرکل کے سرحدی اور دور دراز دیہات میں بجلی چوروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، جبکہ قصور، شیخوپورہ اور ننکانہ سرکل میں بھی بجلی چوروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
لیسکو کے مطابق ان سرکلز میں ڈیفالٹرز اور لاسز کی شرح زیادہ ہے، جس کی وجہ سے اس معاملے کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ لیسکو افسران سے دو دن میں ڈیفالٹرز کی فہرستیں طلب کر لی گئی ہیں۔
دوسری جانب حال ہی میں وزیراعظم شہباز شریف نے لیسکو کے کرپشن الزامات پر نکالے گئے 12 افسران کی بحالی کا نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی، جس میں سابق سیکریٹری پاور شاہد خان، موجودہ سیکریٹری انرجی، آئی بی اور لیسکو بورڈ کے نمائندے شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی اپنی حتمی رپورٹ 10 جنوری تک وزیراعظم کو پیش کرے گی۔
لیسکو مینجمنٹ پر پیسے لے کر افسران کی بحالی اور غیرقانونی کنکشن دینے کے الزامات ہیں، جبکہ کمپنی کے افسران پر بین الاقوامی کمپنی سے سامان کی خریداری کے حوالے سے بھی بدعنوانیوں کے الزامات ہیں۔
ایک اور اہم پیش رفت میں نیب لاہور نے لیسکو میں کروڑوں روپے کی اوور بلنگ کے معاملے پر تحقیقات مکمل کر لی ہیں، اس بارے میں رپورٹ چیئرمین نیب کو پیش کی جائے گی۔ نیب ذرائع کے مطابق 2024 میں صارفین کو کروڑوں روپے کے اضافی بل جاری کیے گئے، جس پر چیف ایگزیکٹیو لیسکو اور دیگر افسران کو ذمے دار قرار دیا گیا ہے۔
لیسکو حکام کا کہنا ہے کہ نیب کو اوور بلنگ سے متعلق تمام ڈیٹا فراہم کر دیا گیا ہے اور کسی قسم کی تاخیر نہیں کی گئی، افسران نے ہر موقع پر نیب کی درخواست پر پیش ہو کر مکمل تعاون کیا۔