اسلام آباد: وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے ریکوڈک پر سعودی عرب کے ساتھ معاہدے کی خبروں کی تردید کر دی۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے سے بات کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ریکوڈک پر مذاکرات جاری ہیں جو کہ مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ تاہم ابھی تک کوئی معاہدہ حتمی نہیں ہوا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل میڈیا میں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ وفاقی کابینہ نے ریکوڈک منصوبے کے 15 فیصد شیئرز سعودی عرب کو فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ یہ معاہدہ بین الحکومتی ٹرانزیکشن ایکٹ کے تحت طے پایا ہے، جس کے تحت سعودی عرب کو 540 ملین ڈالرز کے عوض یہ شیئرز براہ راست منتقل کیے جائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق سعودی عرب پاکستان کو 540 ملین ڈالرز کی رقم دو قسطوں میں ادا کرے گا۔ پہلے مرحلے میں 10 فیصد شیئرز کی منتقلی پر 330 ملین ڈالرز ادا کیے جائیں گے، جبکہ دوسرے مرحلے میں 5 فیصد شیئرز کی منتقلی کے بعد 210 ملین ڈالرز کی ادائیگی کی جائے گی۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ سعودی فنڈ برائے ترقی بلوچستان میں معدنیات کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے اضافی 150 ملین ڈالرز فراہم کرے گا۔ مزید برآں، سعودی عرب نے چاغی کے علاقے میں معدنی وسائل کی تلاش اور سرمایہ کاری کرنے پر بھی آمادگی ظاہر کی ہے۔
مصدق ملک نے وضاحت کی کہ سعودی عرب کے ساتھ معاہدے کی کابینہ سے منظوری کی خبر بے بنیاد ہے، تاہم اس معاہدے کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس نے اپنا کام مکمل کر لیا ہے۔