امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے بیٹے ہنٹر بائیڈن کو بعض سنگین مقدمات میں معافی دے دی ہے۔ ہنٹر بائیڈن پر 2018 میں نشے کی حالت میں اسلحہ خریدنے اور اس سے متعلق غلط بیانی کرنے کے الزامات تھے جنہیں ولمنگٹن کی عدالت نے رواں سال جون میں درست قرار دیا تھا۔ ٹیکس فراڈ اور ریٹرن فائل نہ کرنے کے الزامات میں بھی ہنٹر بائیڈن نے اعترافِ جرم کیا تھا۔
ہنٹر بائیڈن پر مجموعی طور پر 9 الزامات تھے جن میں سے اس نے تمام الزامات میں جرم کا اعتراف کیا۔ ان الزامات کی بنیاد پر جج نے اسے 17 سال قید اور 4 لاکھ 50 ہزار ڈالر جرمانے کی سزا کی وارننگ دی تھی۔ تاہم صدر جو بائیڈن نے رواں ماہ (دسمبر) میں ان مقدمات کا حتمی فیصلہ آنے سے قبل ہی صدارتی اختیارات استعمال کرتے ہوئے اپنے بیٹے کو معاف کرنے کا اعلان کر دیا۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر جوبائیڈن نے اپنے بیٹے ہنٹر بائیڈن کو یکم جنوری 2014 سے یکم دسمبر 2024 تک تمام جرائم میں مکمل اور غیر مشروط معافی دی ہے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انہوں نے انصاف کے محکمے کی آزادانہ کارروائی میں مداخلت نہ کرنے کا وعدہ پورا رکھا ہے۔
جوبائیڈن نے اپنے بیٹے کے خلاف الزامات کو سیاسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ “میرے بیٹے کو صرف اس لئے نشانہ بنایا گیا کیونکہ وہ میرا بیٹا ہے” اور یہ الزامات نسبتا معمولی نوعیت کے تھے جن پر کسی اور کو سزا نہ دی جاتی۔
ہنٹر بائیڈن نے اپنی معافی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس کی غلطیوں کو عوامی طور پر بدنام کرنے کے لئے استعمال کیا گیا اور وہ اس معافی کی قدر کرے گا۔
دوسری طرف ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معافی کو “انصاف کا مذاق” اور “غلط استعمال” قرار دیا ہے۔