اسلام آباد( نئی تازہ ڈیسک) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کے معاملہ پر از خود نوٹس لینے کی استدعا مسترد کر دی۔
بدھ کو سپریم کورٹ میں موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران خیبرپختونخوا حکومت کے وکیل نے زبانی درخواست کی کہ گزشتہ روز احتجاج کے دوران دونوں طرف سے ہلاکتیں ہوئی ہیں، لہذا آئینی بینچ از خود نوٹس لے سکتا ہے۔
جس پر جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ میں آ کر سیاسی باتیں نہ کی جائیں، جبکہ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ یہ معاملہ ہمارے سامنے نہیں ہے اور ہم اس پربات نہیں کرنا چاہتے۔ بعد ازاں عدالت کے آئینی بینچ نے خیبرپختونخوا کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ کی از خود نوٹس کی زبانی استدعا مسترد کر دی۔
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ جو معاملہ ہمارے سامنے نہیں، اسے نہیں دیکھ سکتے۔
یہ بھی پڑھیں : پنجاب کے سکولوں میں موسم سرما کی تعطیلات کا شیڈول جاری، عملی امتحانات ملتوی
یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے 24 نومبر سے جاری احتجاج کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 4 اہلکار شہید ہو ئے ہیں، جبکہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں پارٹی کارکنوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے متضاد بیانات سامنے آئے ہیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت کی طرف سے احتجاج کے دوران 12 کارکنوں، جب کہ پی ٹی آئی ترجمان کی جانب سے آٹھ ہلاکتوں کا دعویٰ کیا گیا۔