لاہور : پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے اسموگ کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے لاہور اور ملتان میں جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے بتایا کہ اس فیصلے کا مقصد شہریوں کی صحت کو تحفظ فراہم کرنا اور اسموگ کے اثرات کو کم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہفتے میں تین دن یہ لاک ڈاؤن رہے گا اور بدھ کو اس پر نظرثانی کی جائے گی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور تمام ڈاکٹروں، پیرامیڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ تمام اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیز آن لائن کلاسز پر منتقل کر دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ مری کے سوا پورے صوبے میں سرکاری اور نجی ادارے بند رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسموگ کے خلاف ایک نئی مہم “ڈی ٹاکس ” کا آغاز کیا جا رہا ہے تاکہ اس کی روک تھام کی جا سکے۔ مریم اورنگزیب نے اسموگ کو نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت کا مشترکہ مسئلہ قرار دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کو اس مسئلے کے حل کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، کیونکہ اسموگ انسانوں کی زندگیوں کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ لاہور اور ملتان میں اسموگ کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہو چکی ہے، جس کے باعث شہریوں کی صحت پر سنگین اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسموگ کے اثرات سے بچنے کے لیے ماسک پہننا انتہائی ضروری ہے، اور لوگوں کو صرف ایمرجنسی حالات میں باہر نکلنے کی اجازت دی جائے گی۔ مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ لاہور میں اسموگ سے صرف ایک ہفتے میں 7 ہزار 165 افراد متاثر ہوئے ہیں، جبکہ پورے پنجاب میں گزشتہ ماہ کے دوران ڈیڑھ لاکھ افراد اسموگ کی وجہ سے ہسپتال پہنچے ہیں۔
سینئر وزیر نے کہا کہ لاہور اور ملتان میں کل ہفتہ سے اگلے اتوار تک تعمیرات پر پابندی لگا رہے ہیں۔ اسموگ کے حوالے سے حکومت نے مختلف محکموں کو سخت اقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے اور اسموگ کی روک تھام کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ جو ممالک اسموگ کی روک تھام میں کامیاب رہے ہیں، وہاں حکومتوں نے ہر شعبہ سے تعاون حاصل کیا، جبکہ پاکستان میں لوگوں کو پہننے کے لیے ماسک تقسیم کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریسٹورنٹس کو شام 4 بجے تک کاروبار جاری رکھنے کی اجازت ہوگی، اس کے بعد رات آٹھ بجے تک صرف ٹیک اوے کی سہولت فراہم کی جاسکے گی۔
انہوں نےکہا کہ اسموگ اب ایک قومی تباہی بن چکی ہے اور یہ صرف لاہور تک محدود نہیں بلکہ ایبٹ آباد اور ملتان میں بھی اس کا اثر بڑھ چکا ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ اسموگ کی روک تھام کے لیے تمام ادارے فعال ہیں اور وزیرِاعظم کو اس حوالے سے تجاویز موصول ہو چکی ہیں جنہیں عملی جامہ پہنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔