کوئٹہ ( نئی تازہ رپورٹ) بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے ریلوے اسٹیشن پر زور دار دھماکہ کے نتیجے میں 21 افراد جاں بحق جبکہ 20 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ۔ پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کردیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق دھماکہ ہفتہ کی صبح جعفر ایکسپریس کی روانگی سے قبل ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر ہوا۔ دھماکے کے وقت مسافر جعفر ایکسپریس کے ذریعے پشاور جانے کے لیے ریلوے اسٹیشن پر موجود تھے۔ حکام کے مطابق دھماکا ٹکٹ گھر کے قریب ہوا اور اس وقت تک ٹرین پلیٹ فارم پر نہیں پہنچی تھی۔
ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق دھماکا بظاہر خودکش تھا اور دھماکے کے وقت پلیٹ فارم پر 100 سے زائد افراد موجود تھے۔ پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے 17 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے، جبکہ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
دھماکے کے فوراً بعد بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے اپنے بیان میں کہا کہ دھماکے کی نوعیت اور نقصانات کا تعین کیا جا رہا ہے پولیس اور سیکیورٹی فورسز موقع پر پہنچ چکی ہیں۔ مزید تحقیقات کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ بھی جائے وقوعہ پر موجود ہے تاکہ شواہد اکٹھے کیے جا سکی
یہ بھی پڑھیں : پنجاب کے مزید 19 شہروں میں سیف سٹی کیمرے لگائے جائیں گے
سول ہسپتال کوئٹہ کے ڈاکٹر نور اللہ کے مطابق ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور زخمیوں کو فوری طبی امداد دی جارہی ہے۔ اضافی ڈاکٹروں اور عملے کو بھی طلب کر لیا گیا ہے۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اعلیٰ انتظامی حکام سے رابطہ کرتے ہوئے واقعے کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ اانہوں نے کہا کہ صوبے میں دہشت گردی کے مختلف واقعات میں ملوث افراد تک پہنچنے کے لیے کارروائیاں جاری ہیں اور دہشت گردوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔