اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) بیرون ملک جانے والوں کے لیے خوشخبری ، جدید پرنٹنگ مشینوں نے کام شروع کر دیا جس سے پاسپورٹ کے اجراء میں تاخیر کا معاملہ حل ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق بیرون ملک سے منگوائے گئے جدید پاسپورٹ پرنٹرز کی تنصیب کا عمل مکمل ہوگیا ہے، اور نئے پرنٹرز نے کام شروع کر دیا ہے جس سے محکمہ پاسپورٹس کی پرنٹنگ صلاحیت دو گنا ہوگئی ہے۔
پاسپورٹ اینڈ امیگریشن آفس کے ذرائع کے مطابق 10 نئے پرنٹرز کی مدد سے پاسپورٹس پروڈکشن صلاحیت میں 2 گنا اضافہ ہوا، اب روزانہ کی بنیاد پر 40 ہزارکے لگ بھگ پاسپورٹس پرنٹ کیے جا رہے ہیں، اس سے قبل یومیہ پرنٹنگ صلاحیت 20 ہزار پاسپورٹس تھی۔
ڈی جی پاسپورٹس مصطفی جمال قاضی کے مطابق 7 مزید جدید پرنٹنگ مشینیں جلد ہی پاسپورٹس ہیڈکوارٹرز پہنچ جائیں گی، جبکہ ای پاسپورٹس کی پرنٹنگ کے لیے بھی دو پرنٹرز منگوائے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جدید پرنٹرز آنے سے پرنٹنگ صلاحیت میں حیران کن حد تک اضافہ دیکھنے کو ملے گا۔
واضح رہے کہ پرنٹنگ مشینوں کی کمی کی وجہ سے پچھلے کچھ سالوں میں پاسپورٹ جاری کرنے میں تاخیر ہوتی رہی ہے، جس کا بنیادی سبب بڑھتی ہوئی مانگ اور محکمے کے وسائل میں کمی تھی۔ حالیہ دنوں میں روزانہ 40 ہزار سے 50 ہزاردرخواستیں موصول ہوتی ہیں، مگر 20 ہزارسے 22 ہزار پاسپورٹس ہی روزانہ پرنٹ کیے جا سکتے تھے، جس سے شہریوں کو طویل انتظار کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
حکومت نے مسئلے کو حل کرنے کے لیے جدید پرنٹنگ مشینوں کی درآمد کا فیصلہ کیا تھا اور اب ان مشینوں کی تنصیب ہو چکی ہے۔ ان مشینوں کے فعال ہونے کے بعد پاسپورٹ آفس کی پرنٹنگ صلاحیت دوگنا ہو گئی ہے۔
ماضی میں پاسپورٹ اور امیگریشن ڈیپارٹمنٹ نے پانچ لاکھ سے زائد افراد کو وقت پر پاسپورٹ نہیں دیے، حالانکہ انہوں نے فیس جمع کروا رکھی تھی۔ اسی طرح نارمل اور ارجنٹ پاسپورٹس کے اجرا میں تاخیر ہو رہی تھی۔