اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) جستٰس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے،نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ کے جستٰس امین الدین کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ تشکیل دیا جائے گا، فیصلہ سات پانچ کے تناسب سے ہوا۔
آئینی بینچ میں جسٹس امین الدین خان ، جسٹس جمال مندو خیل،جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک ،جسٹس حسن اظہر رضوی،جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان شامل ہوں گے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیف جسٹس پاکستان بننے کے بعد یہ جوڈیشل کمیشن کا پہلا اجلاس تھا ، جس میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جوڈیشل کمیشن میں آئینی بینچ کے قیام کا فیصلہ 7 اور 5 کے تناسب سے ہوا ۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس منصورعلی شال ، جسٹس منیب اختر ، پی ٹی آئی کے پارلیمانی ارکان عمر ایوب اور شبلی فراز نے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں بینچ بنانے کی مخالفت کی جب کہ باقی سات ارکان نے حمایت میں ووٹ دیا۔
دوسری جانب پاکستان بار کونسل کی طرف سے نامزد جوڈیشل کمیشن کے رکن اختر حسین نے کہا ہے کہ کمیشن کے اجلاس میں کوئی بینچ نہیں بنایا گیا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں اختر حسین نے کہا کہ آئینی بینچ کیلئے 7 جج نامزد کیے گئے ہیں، اجلاس میں کوئی بینچ نہیں بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی آئینی بینچ کم از کم 5 ججوں پر مشتمل ہوگا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کی جانب سے چیئرمین سینیٹ اور پارلیمانی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد 26 ویں آئینی ترمیم کی روشنی میں جوڈیشل کمیشن کے لیے پارلیمانی رہنماؤں کے نام بھجوائے گئے تھے جس کے بعد چیف جسٹس نے منگل 5 نومبرکو( آج) اجلاس طلب کیا تھا۔
واضح رہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے مطابق جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نو کے بعد یہ پہلا اجلاس تھا۔