اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور ہونے والے 6 بلوں پر قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے دستخط کر دیے ہیں۔ جس کے بعد یہ بلز قانون کی شکل اختیار کر گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور ہونے والے ان بلز کو قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی کو دستخط کے لیے بھیجا گیا تھا۔ بلوں پر قائم مقام صدر نے دستخط کر دیے،قائم مقام صدر کے دستخطوں کے بعد یہ چھ بلز قانون کی شکل اختیار کر گئے ہیں، جن کی اشاعت اب گزٹ آف پاکستان میں کی جائے گی۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کی بیرون ملک موجودگی کی وجہ سے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی قائم مقام صدر کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ 4 نومبر کو قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی تینوں مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت تین سے بڑھا کر پانچ سال کرنے، سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 34 کرنے اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کی تعداد 9 سے بڑھا کر 12 کرنے کے حوالے سے ترمیمی بلز کی منظوری دے دی تھی۔ اپوزیشن نے اس موقع پر شدید احتجاج کیا اور بلز کی کاپیاں پھاڑ دیں تھیں۔
رپورٹ کے مطابق آرمی چیف ایئر چیف اور نیول چیف کی مدت ملازمت کو تین سے پانچ سال کرنے کے بلز، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کے حوالے سے دو بلز بھی سید یوسف رضا گیلانی کو بھجوائے گئے۔ اس کے علاوہ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل بھی ان کے پاس بھیجا گیا۔
حکومتی ذرائع توقع کر رہے تھے کہ قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی کی طرف سے آج ہی ان چھ بلز پر دستخط کر دیئے جا ئیں گے۔ بعد ازاں قائم مقام صدرنے ان بلز پر دستخط کر دیئے۔
منظور ہونے والے چھ بلز درج ذیل ہیں:
سپریم کورٹ نمبر آف ججز (ترمیمی) بل، 2024
اسلام آباد ہائی کورٹ (ترمیمی) بل، 2024
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر (ترمیمی) بل، 2024
پاکستان آرمی (ترمیمی) بل، 2024
پاکستان ایئر فورس (ترمیمی) بل، 2024
پاکستان نیوی (ترمیمی) بل، 2024