کراچی ( نئی تازہ مانیٹرنگ) سندھ اسمبلی نے پیر کو آئین کے آرٹیکل 202 اے کے تحت ہائی کورٹس میں آئینی بینچز کی تشکیل کی قرارداد منظور کرلی۔ جماعت اسلامی اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے قرارداد کی مخالفت کی۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار نے اس حوالے سے ایوان میں قرارداد پیش کی، قرارداد کے لیے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے اراکین نے کھڑے ہوکر حق میں ووٹ دیا ۔ مجموعی طور پر ہائی کورٹس میں آئینی بینچز کی تشکیل سے متعلق قرارداد کے حق میں 123 ارکان نے ووٹ دیا۔
جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی فاروق احمد اور سنی اتحاد کونسل کے چار ارکان نے قرارداد کی مخالفت کی۔
صوبائی وزیر ضیا لنجارنے اس موقع پر کہا کہ آئین کے آرٹیکل 202 اے میں سب کلاز 6 کے تحت قرارداد لانا ضروری تھا، جو آئینی تقاضا ہے۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب جماعت اسلامی کی جانب سے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔درخواست میں وفاق سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اسلام آباد میں ٹریفک مسائل کے حل کے لیے دو میگا پراجیکٹس شروع کرنے کا فیصلہ
نئی تازہ اسلام آباد نیوز ڈیسک کے مطابق سپریم کورٹ میں جماعت اسلامی کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کو کالعدم قرار دیا جائے۔ یہ آئینی ترمیم بنیادی حقوق کے خلاف ہے۔
درخواست میں یہ بھی مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم بنیادی آئینی ڈھانچے اور متعدد آئینی شقوں کے منافی ہے۔