یورپ میں چینی آن لائن ریٹیلر ٹیمو TEMU کے خلاف غیر قانونی مصنوعات کی فروخت کی شکایات پر تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ یورپی یونین کے ٹیک ریگولیٹرز نے تحقیاقات شروع کرنے کی تصدیق کی، جس کے نتیجے میں کمپنی پر بھاری جرمانے عائد کیے جا سکتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق یورپی کمیشن کی طرف سے یہ تحقیقات ڈیجیٹل سروسز ایکٹ (DSA) کے تحت کی جا رہی ہیں، جو ٹیمو جیسے بہت بڑے آن لائن پلیٹ فارمز سے توقع کرتا ہے کہ وہ غیر قانونی اور نقصان دہ مواد کے خلاف مزید اقدامات کریں۔ یہ تحقیقات یورپی صارفین کی تنظیم BEUC اور اس کے 17 اراکین کی شکایات کے بعد شروع کی گئی ہیں۔
یورپی یونین کے ایک اہلکار نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کا حقیقی شبہ ہے کہ غیر قانونی مصنوعات کی فروخت کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کیے جا رہے۔ غیر قانونی تاجروں نے مختلف ن شناختوں ( ناموں) کے ساتھ دوبارہ ابھرنا شروع کر دیا ہے۔
چینی ای کامرس کمپنی پی ڈی ڈی ہولڈنگز PDD Holdings کی ذیلی کمپنی ٹیمونے کہا ہے کہ وہ ریگولیٹرز کے ساتھ تعاون کرے گا۔ واضح رہے کہ 27 ممالک پر مشتمل یورپی یونین میں ٹیمو کے 92 ملین صارفین ہیں۔
کمپنی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹیمو ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کے تحت ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے لیتا ہے اوراس حوالے سے عملدرآمد کے نظام کو مضبوط بنانے اور اپنے پلیٹ فارم پر صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لیے مسلسل سرمایہ کاری کرتا ہے۔
ٹیمو نے کہا کہ وہ جعلی مصنوعات کی فروخت کے خلاف یورپی اقدام میں شامل ہونے کے لیے بات چیت کر رہا ہے۔
یورپی یونین کی اینٹی ٹرسٹ اور ٹیک چیف مارگریتھ ویسٹاگر نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم یہ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ٹیمو ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کی تعمیل کر رہا ہے، ہم خاص طور پر یہ جائزہ لیں گے کہ ان کے پلیٹ فارم پر فروخت ہونے والی مصنوعات یورپی معیار پر پورا اترتی ہیں اور صارفین کو نقصان نہیں پہنچاتیں۔
اگر ٹیمو پر DSA کی خلاف ورزی ثابت ہوتی ہے تو اسے اپنی عالمی آمدنی کا 6 فیصد تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔