بلوچستان کے ضلع مستونگ میں بم دھماکے کے نتیجے میں بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔دھماکہ ایک مقامی گرلز سکول کے قریب ہوا، جس میں بچوں کی وین اور پولیس کی گاڑی بھی نشانہ بنی۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق دھماکہ مستونگ میں گرلز ہائی سکول سول ہسپتال چوک میں ہوا دھماکے میں ایک پولیس اہلکار، تین بچے اور ایک راہ گیرجاں بحق ہوگئے۔ دھماکے کے باعث 13 افراد زخمی بھی ہوئے، جن میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے،
پولیس کے مطابق دھماکے میں پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا تھا تاہم سکول کی وین بھی دھماکے کی زد میں آ گئی جس کے نتیجے میں اسکول کے تین بچے اور ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا۔ بعد ازاں ایک راہ گیر کے بھی دم تونے کی اطلاع ملی۔
زخمیوں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو اور غوث بخش رئیسانی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
واقعہ کے بعد ضلعی انتظامیہ، سیکیورٹی حکام اور بم ڈسپوزل اسکواڈ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ۔ وزیر صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ نے کوئٹہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
صوبائی حکومت کے ترجمان نے محکمہ داخلہ بلوچستان سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے معصوم بچوں کو نشانہ بنا کر انسانیت سوز عمل کیا ہے۔