کراچی ( نئی تازہ رپورٹ) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کراچی شرقی نے کارساز ٹریفک حادثہ کیس میں مرکزی ملزمہ نتاشا کو بری کرنے کا فیصلہ سنادیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ پیشرفت متوفی کے ورثاء کی جانب سے صلح نامہ عدالت میں جمع کرانے کے بعد ہوئی۔
یاد رہے کہ 26 اکتوبر کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں متاثرین کے اہل خانہ نے حلف نامہ پیش کیا تھا، جس کے دوران ملزمہ نتاشا عدالت میں موجود تھیں۔حلف نامے میں کہا گیا تھا کہ ہم اللہ کی رضا کے لئے نتاشا کو معاف کرتے ہیں۔
عدالت نے حلف ناموں کو ریکارڈ کا حصہ بناتے ہوئے سماعت 31 اکتوبر تک ملتوی کردی تھی۔
30 ستمبر کو سندھ ہائی کورٹ نے نتاشا کی منشیات کے مقدمے میں 10 لاکھ روپے کے عوض ضمانت منظور کی تھی۔
قبل ازیں 6 ستمبر کو کراچی کی مقامی عدالت نے نتاشا کی مرکزی مقدمے میں ایک لاکھ روپے کے عوض ضمانت دی تھی۔
کارساز حادثے کی مرکزی ملزمہ نتاشا اور جاں بحق ہونے والے دو افراد کے لواحقین کے درمیان معاہدہ اسی روزطے پا یا تھا۔
یاد رہے کہ 19 اگست کو کراچی کے کارساز روڈ پر ایک تیز رفتار گاڑی بے قابو ہوکر راہ گیروں پر چڑھ دوڑی، جس میں باپ بیٹی جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہوئے تھے۔
پولیس نے خاتون ڈرائیور کو گرفتار کرلیا تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق خاتون ڈرائیونگ کے وقت اپنے حواس میں نہیں تھیں۔
21 اگست کو سٹی کورٹ کراچی نے نتاشا کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
23 اگست کو کارساز سروس روڈ حادثے کی نئی فوٹیج سامنے آئی، جس میں خاتون کی گاڑی کے پہلے ایک سفید کرولا اور ایک موٹر سائیکل سے ٹکرانے کے بعد فرار کی کوشش میں باپ بیٹی کو روندتے دیکھا گیا۔
28 اگست کو نتاشا کی میڈیکل رپورٹ سامنے آئی جس میں آئس کے استعمال کے شواہد ملے۔ 31 اگست کو نتاشا پر منشیات استعمال کرنے کا مقدمہ بھی درج کیا گیا۔
4 ستمبر کو کراچی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے نتاشا کے شوہر کی عبوری ضمانت منظور کی ۔ 6 ستمبر کو ملزمہ اور جاں بحق افراد کے لواحقین کے درمیان معاہدہ طے پایا۔