اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جیل مینوئل کے مطابق تمام سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس ارباب محمد طاہر نے بانی پی ٹی آئی کی بہن نورین نیازی کی جانب سے عمران خان کو جیل میں بہتر سہولیات فراہم کرنے کی درخواست کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران، وکیل شعیب شاہین نے مؤقف اختیار کیا کہ بانی پی ٹی آئی کی اپنے بیٹوں سے ٹیلیفون پر بات چیت نہیں کروائی جاتی، جس پر اڈیالہ جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ نے جواب دیا کہ واٹس ایپ کال کی سہولت جیل مینوئل میں شامل نہیں ہے۔
اس جواب پر جسٹس ارباب محمد طاہر نے ریمارکس دیے کہ بلاوجہ مشکلات پیدا نہ کریں، چاہے واٹس ایپ کال ہو یا کسی بھی طرح سے، بات چیت ممکن بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں : ایم ڈی کیٹ دوبارہ ہو گا ، ہائی کورٹ نے حکم جاری کر دیا
جسٹس ارباب محمد طاہر نے مزید حکم دیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جیل مینوئل کے تحت دستیاب تمام سہولیات فراہم کی جائیں، اور جیل رولز میں شامل تمام مراعات دی جائیں۔
ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے کوآرڈینیٹر مقرر کیے ہیں، وہ پہلے طے کر لیتے ہیں اور پھر فہرست آجاتی ہے، جس کے بعد ملاقات کرادی جاتی ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے جیل میں بانی پی ٹی آئی کو اخبار فراہم کرنے کی بھی ہدایت جاری کی ۔
عدالت نے علی امین گنڈاپور کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی درخواست کی بھی سماعت کی، عدالت میں موجود ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ نے آگاہ کیا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ملاقات پر کوئی پابندی نہیں۔ جس پرعدالت نے علی امین گنڈا پورکے حوالے سے درخواست نمٹا دی۔
کون سے امریکی صدر 12 سال، کون سے 31 دن اقتدار میں رہے، ایک جائزہ