اسلام اباد ( نئی تازہ رپورٹ) حکومت نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا۔ عارف علوی،عمران خان اور قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کا کیس چلایا جائے گا۔
وفاقی اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ تحریک انصاف اور ملک ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔حکومت ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام کے لیے کوشاں ہے لیکن ملک میں ہیجانی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے معاملے پر کافی دیر سے غور جاری تھا، پابندی کا معاملہ اگلے کابینہ اجلاس میں آ سکتا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ پابندی بارے فیصلہ حکومتی اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد کیا ہے،انہوں نے سوال کیا کہ کیا فیصلہ ہوچکا ہے کہ آئین جو مرضی کہے لیکن ایک پارٹی کو وہ دیا جائے گا جس کا اسے حق نہیں۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ ملک کے ساتھ بہت کھلواڑ ہو چکا، اب کہنا چاہتے ہیں کہ نو مور، وفاقی وزیر نے کہا کہ اس ملک کو آگے جانا ہے تو پتحریکِ انصاف اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے،اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے عدالتی فیصلے پر نظرِ ثانی کی درخواست دائر کریں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ طالبان کو واپس لا کر بسایا جائے،وہ ایک طرف دہشت گردوں کو یہاں لائے جبکہ دوسری طرف جی ایچ کیو پر حملہ کیا، انہوں نے کہا کہ سائفر سے کھیلنا ہے والا تگڑا کیس ہے۔
عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا ک سابق صدر عارف علوی، بانی پی ٹی آئی عمران خان اورسابق دپٹی سپیکر قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کا کیس چلایا جائے گا، ان تینوں کے خلاف کابینہ سے منظوری کے بعد ریفرنس سپریم کورٹ کو بھجوادیا جائے گا۔