ملک بھر کی بجلی تقسیم کار کمپنیوں ( ڈسکوز) کے ماہانہ 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین پروٹیکٹڈ کیٹیگری میں آتے ہیں ، 200 یونٹ سےاوپراستعمال کرنے والے نان پروٹیکٹڈ صارفین ہیں ،پروٹیکٹڈ کٹیگری میں سب سے پہلے ایک سے 100 یونٹ ماہانہ استعمال کرنے والے لائف لائن صارفین ہیں ۔ ان کا بنیادی ٹیرف نہیں بڑھتا اوران پرماہانہ فیول چارجز بھی عائد نہیں ہوتے ۔
ایک سے 50 یونٹ تک والے لائف لائن صارفین کیلئے ٹیرف 3 روپے 95 پیسے ۔ ان کا بل 200 سے 300 روپے آتا ہے ۔ 51 سے 100 یونٹ تک کے لائف لائن صارفین کا ٹیرف 7 روپے 74 پیسے ہے۔ ان کا ماہانہ بل ایک ہزارروپے تک رہتا ہے۔
100 سے 200 یونٹ والے پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کا ٹیرف 101 سے 200 یونٹ تک 10 روپے ہو جاتا ہے ، ماہانہ اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس ملا کر بل تقریباً 25 سو روپے ماہانہ کے لگ بھگ ہو جاتا ہے ۔اہم بات یہ ہے کہ 200 سے ایک یونٹ بھی اوپر ہو جانے کی صورت میں صارف نان پروٹیکٹڈ کٹیگری میں چلا جائے گا اور اور بل میں غیر معمولی اضافہ ہوگا ۔
پروٹیکٹڈ سے نان پروٹیکٹڈ کیٹیگری میں جانے والے صارف کا بل 6 ماہ تک نان پروٹیکٹڈ ٹیرف کے حساب سے آتا رہے گا ۔ دوبارہ نان پروٹیکٹڈ کیٹیگری میں جانے کے لیے 6 ماہ تک 200 سے کم یونٹ ماہانہ استعمال کرنا ہوں گے۔
نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کی سلیب 201 سے 300 یونٹ تک کا ٹیرف 10روپے سے بڑھ کریکدم 27 روپے اور ٹیکس ملا کر 30 روپے فی یونٹ تک پہنچ جائے گا ۔ بل کم از کم 6 ہزارروپے یا زائد آئے گا ۔ اسی طرح 301 سے 400 یونٹ تک ٹیکس ملا کر ٹیرف 38 روپےاور بل 15 سے 17 ہزار روپے ہو گا۔
401 سے 500 یونٹ تک والے صارفین کا ٹیکس ملا کرٹیرف 42 روپے اور بل 21 ہزارروپے ماہانہ سےزیادہ ہو گا ، 501 سے 600 یونٹ تک والے صارفین کا کم از کم بل تقریباً 30 ہزارروپے آئے گا، 601 سے 700 یونٹ والوں کو 35 ہزارروپے سے زائد بل ادا کرنا ہو گا ، 700 یونٹ سے زیادہ پر بل کم سےکم 50 ہزارروپے ہو گا ۔
نان پروٹیکٹڈ صارفین کو متعدد مستقل ٹیکس اور سرچارجز الگ سے ادا کرنا ہوں گے ، جولائی 2024 سے بنیادی ٹیرف اور فیول چارجز میں مزید اضافہ ہوجائے گا ۔