اسلام آباد( نئی تازہ مانیٹرنگ) حکومت نے نیب کے لیے نئے قواعد و ضوابط تیار کرلیے، آئندہ ارکان پارلیمنٹ کی براہ راست گرفتاری ممکن نہیں ہوگی۔ شکایت پر اسپیکر یا چیئرمین سینیٹ سے رابطہ کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی چیئرمین نیب سے ملاقات ہوئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اسپیکر نے نیب کے چیئرمین کو نئے ایس او پیز سے آگاہ کیا۔
نئے مجوزہ قواعد و ضوابط کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) کسی بھی رکن پارلمنٹ کو براہ راست گرفتار نہیں کرسکے گا، رکن کے خلاف شکایت کی صورت میں نیب کی طرف سے اسپیکر یا چیئرمین سینیٹ سے رابطہ کیا جائے گا اورصرف الزامات پر کارروائی نہیں کی جاسکے گی۔
رپورٹ کے مطابق اسپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق نے نئے قواعد و ضوابط سے متعلق چیئرمین نیب کو آگاہ کیا، چیئرمین نیب کو بتایا گیا کہ تحقیقات کی سطح پر رکن پارلیمنٹ کو گرفتار کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور اس مرحلے پر نیب کا کوئی افسر میڈیا یا عوام میں بیان نہیں دے گا۔
تاہم نئے مجوزہ قواعد و ضوابط کے مطابق نیب افسران رکن پارلیمنٹ کے خلاف ریفرنس دائر ہونے پر بیان دے سکیں گے، احکامات کی خلاف ورزی کرنےپر نیب کے افسر کو ایک سال تک قید اور دس لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا سنائی جاسکے گی۔