سوات ( نئی تازہ رپورٹ) پولیس نے 13 سالہ بچی سے 70 سالہ شخص کے نکا ح کے معاملہ پر بچی کے والد، نکاح خواں اور گواہوں کوگرفتار کر لیا ہے ۔ عمر کے تعین کے لیے بچی کی میڈیکل رپورٹ حاصل کی جارہی ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق 13سالہ بچی سے 70 سالہ بوڑھے شخص کے نکاح کے معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، پولیس نے 70 سالہ حنیفہ اور اور لڑکی کے والد کوگرفتار کرنے کے بعد نکاح خواں اور گواہوں کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔
ایس پی لوئرسوات غلام صادق نے کہا ہے کہ سکول کاغذات اور نادرا ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ بچی کی عمر13سال ہے ، کم عمر لڑکی سے شادی پر بچی کے باپ اور معمر شخص کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مقامی ایس ایچ او کے مطابق بچی کو ہسپتال میں میڈیکل رپورٹ کیلیے پیش کیا جارہا ہے جبکہ دیگرقانونی تقاضے پورے کیے جارہے ہیں، قانونی تقاضے پوری کرنے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔
مقدمے میں چائلڈ میرج اور چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ پولیس نے13سالہ بچی کے باپ اور 70سالہ شخص کو میڈیا کے سامنے بھی پیش کیا ۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق 70سالہ شخص کے 8 بچے اورنواسے بھی ہیں۔ نکاح رجسٹرار نے گواہوں کا دستخط شدہ نکاح نامہ جاری کردیا تھا،میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ معمر شخص نے بچی کے والدین کوبھاری رقم دی تھی۔
واضح رہے کہ بچی چھٹی جماعت میں پڑھتی ہے اور اس نے شادی سےانکارکیا، اپنے بیان میں اس نے کہا کہ میں اس شخص سے کبھی شادی نہیں کروں گی، میں سکول میں تھی اور پتہ چلا آپ کا نکاح ہوگیا ہے۔