اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے نان فائلرز 5 لاکھ سمیں بند کرنے کے معاملے پر پی ٹی اے کی مخالفت سامنے آگئی ۔ متعدد ممکنہ مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے سمز بلاک کرنے کے سوا دیگر قانونی آپشنز پر غورکا مشورہ دے دیا۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) نے ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والے پانچ لاکھ موبائل سمز بلاک کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے ایف بی آر کو دوسرے آپشن پر غور کرنے کے لیے خط لکھ دیا۔
پی ٹی اے نے کہا ہے کہ سمز بلاک کرنے سے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور بیرونی سرمایہ کاری پر منفی اثرات پڑیں گے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک نہ کرنے کے بارے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) کو مطلع کر دیا ہے۔
پی ٹی اے کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اس نے ایف بی آر کوآگاہ کیا ہے کہ انکم ٹیکس جنرل آرڈر (آئی ٹی جی او ) پر متعلقہ ادارے کے ذریعے عمل درآمد سے پہلے جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ بیان کے مطابق پی ٹی اے نے اس حوالے سے سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا بھی آغاز کر دیا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نان ٹیکس فائلرز کے خلاف بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ان کی سمیں بلاک کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
پی ٹی اے نے کہا ہے کہ وہ اس وقت ایف بی آر کے حکم پر سمز بلاک کرنے کے بجائے جائزہ لینے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ پی ٹی اے نے ایف بی آر کے بھجوائے گئے خط کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے کا عمل ان کے نظام سے مطابقت نہیں رکھتا ،جبکہ قانونی طور پر پی ٹی اے سمز بلاک کرنے کا پابند نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پاک سوزوکی کا قیمتوں میں 85 ہزار سے 7 لاکھ روپے تک کمی کا اعلان
خط کے مطابق بڑی تعداد میں خواتین اور بچے مرد وں کے نام پر سمز استعمال کرتے ہیں۔ پی ٹی اے نے خط میں لکھا کہ پاکستان میں خواتین کے نام پر صرف 27 فیصد سمز ہیں یوں یہ صارفین جو ممکنہ طور پر تعلیمی سرگرمیوں کے لیے اس سم کا استعمال کر رہے ہوں، ان سے محروم ہوجائیں گے۔
پی ٹی اے کی جانب سے خط میں کہا گیا ہے کہ سمز بلاک کرنے سے ڈیجیٹلائزیشن کو نقصان پہنچے گا، بیرونی سرمایہ کاروں کے اعتماد پر منفی اثر پڑنے کی وجہ سے معیشت کو دھچکا لگ سکتا ہے۔
پی ٹی اے نے کہا ہے کہ بڑی تعداد میں سمز بلاک کرنے سے ٹیلی کام معیشت کو بھی نقصان پہنچے گا، بینکنگ ٹرانزیکشنز، ای کامرس، ای ہیلتھ اور موبائل اکاؤنٹس استعمال کرنے والے صارفین کے لیے مسائل پیدا ہوں گے۔ پی ٹی اے نے خط میں ایف بی آر کو مشورہ دیا کہ سمز بلاک کرنے کے سوا دیگر قانونی آپشنز پر غور کیا جائے۔