پشاور( نئی تازہ رپورٹ) پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو بلے کے نشان پر الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ارشد علی پر مشتمل بینچ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات اور انتخابی نشان کیس کی سماعت کی۔
اس موقع پربیرسٹر علی ظفر اور پی ٹی آئی کے دیگر وکلا عدالت پہنچے، فریقین کے وکلا بھی عدالت میں موجود تھے۔
عدالت کو انصاف لائرز فورم کی جانب سے آگاہ کیا گیا کہ بیرسٹر گوہر اسلام آباد میں مصروفیات کے باعث آج نہیں آئیں گے، ہمارے دلائل مکمل ہوچکے ہیں، آج بیرسٹر گوہر کی ضرورت نہیں۔
فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد بینچ نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
بعدازاں جسٹس اعجاز انور نے محفوظ فیصلہ سنایا اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو بلے کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
ہائی کورٹ نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئےکہا کہ الیکشن کمیشن کا 22 دسمبر کا فیصلہ غیر آئینی ہے، پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کا سرٹیفیکیٹ ویب سائٹ پر جاری کیا جائے، پی ٹی آئی بلے کے نشان کی حقدار ہے، اسے بلا بطور انتخابی نشان جاری کیا جائے۔