اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کو دوبارہ شوکاز نوٹس جاری کردیا۔
سپریم کورٹ کےجج جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف درخواست پر شکایت کنندہ کے دلائل مکمل ہونے پر جوڈیشل کونسل کا بدھ کوبھی اجلاس ہوا۔
ارکان نے شکایت کنندہ اور جسٹس مظاہر نقوی کے دلائل کا بغور جائزہ لیا اور سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر علی نقوی کوتفصیلی شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 14روز میں جواب طلب کرلیا۔
نجی ٹی وی نےذرائع کے کے حوالے سے بتایا کہ اجلاس میں سامنے آنے والے شواہد کی روشنی میں نوٹس جاری کیا گیا ہے، چودہ روز کے بعد جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف مزید کارروائی کا تعین کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق جسٹس مظاہر نقوی کو شوکاز نوٹس چار ایک کی اکثریت سے جاری کیا گیا۔ چار ارکان چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی، جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس امیر بھٹی اور جسٹس نعیم افغان نے شوکاز جاری کرنے کے حق میں رائے دی ،جبکہ ایک رکن جسٹس اعجازالاحسن نے شوکاز نوٹس جاری کرنے کی حمایت نہیں کی۔
جسٹس مظاہرعلی نقوی کو 27 اکتوبر کے کونسل اجلاس میں بھی شوکازنوتس جاری کیا گیا تھا، جسٹس مظاہر نقوی نے شوکاز میں اپنےخلاف شکایات کی تفصیل درج نہ ہونے پر اعتراض کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل نے مسلسل تین روز جسٹس مظاہر نقوی کےخلاف شکایات اور ان کے اعتراضات کا جائزہ لیا، جس کے بعد کونسل نے تفصیلی شوکاز جاری کیا،نوٹس میں 10معاملات پر جسٹس مظاہرعلی نقوی سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔
جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی پر الزام ہے کہ انہوں نے بطورجج سپریم کورٹ اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے آمدن سے زیادہ مہنگی لاہور می جائیدادیں خریدی ہیں۔