ملک کے معروف قانون دان سابق وفاقی وزیر ایس ایم ظفر 92 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق ایس ایم ظفر کے اہل خانہ نے ان کے انتقال کی تصدیق کردی ہے۔اہل خانہ کے مطابق ایس ایم ظفر کافی عرصے سے علیل تھے۔
6 دسمبر 1930کو رنگون برما میں پیدا ہونے والے سید محمد ظفرجو ایس ایم ظفر کے نام سے مشہور تھے ، کئی کتابوں کے مصنف بھی تھے۔ان کے بیٹے علی طفر پی ٹی آئی کے رہنما اور معروف وکیل ہیں۔
ایس ایم ظفرقومی اورعالمی امور پر ملکی اور غیر ملکی جرائد میں مضامین بھی لکتھے رہے۔
ایس ایم ظفر 1965 کی پاک بھارت جنگ کے دوران پاکستان کے وزیر قانون تھے۔ 19ستمبر 1965 کو اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں اُنہوں نے جنگ بندی کی قرارداد کو مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط کرایا۔
ایس ایم ظفر 35 برس کی عمر میں ایوب کابینہ میں قانون و پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر بنے۔ کئی اہم ملکی اور بین الاقوامی مقدموں میں کامیابی حاصل کی، وہ 2003 سے 2012 تک سینیٹ کے ممبر بھی رہے۔
انہوں نے 2004 سے 2012 تک ہمدرد یونیورسٹی کے چانسلر کی ذمہ داریاں بھی ادا کیں۔
ایس ایم ظفر کو 2011 میں صدارتی ایوارڈ نشان امتیاز سے نوازا گیا تھا۔