اسلام آباد ( نئی تازہ مانیٹرنگ) اسٹیٹ بینک سے قرض لینے پر پابندی اور آئی ایم ایف قرض پروگرام معطل ہونے سے پاکستان کی بیرونی فنانسگ گزشتہ مالی سال کے دوران منفی رہی۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران حکومت نے جتنا بیرونی قر ض لیا اس سے کہیں زیادہ واپس کیا ۔ حکومت کو مقامی بینکوں اور نان بینک ذرائع سے بھی کمرشل قرض لینا پڑا۔
معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران بیرونی ذرائع سے فنانسنگ منفی رہی، گزشتہ مالی سال کا پرائمری خسارہ جی ڈی پی کے 7 فیصد تک پہنچ سکتا ہے، مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران بیرونی فناسنگ 682 ارب روپے منفی رہی۔
ذرائع کے مطابق مالی سال 21-2022کے دوران بیرونی فنانسنگ 1.178 ٹریلین رہی، مالی سال 21-2022 کے دوران مقامی ذرائع سے فنانسنگ 4.4 ٹریلین روپے، جبکہ بیرونی فنانسنگ 1.33 ٹریلین روپے تھی۔ 21-2022 کے دوران مقامی فنانسنگ 2.37 ٹریلین روپے تھی۔