لاہور( نئی تازہ رپورٹ)عدالت نے پی ٹی آئی کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کو منی لانڈرنگ کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پرویز الہیٰ کو آج بدھ کوجیل سے رہائی کے بعد دوبارہ حراست میں لیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں اینٹی کرپشن کی عدالت نے پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کےکیس میں پرویز الہیٰ کی بعد ازگرفتاری ضمانت منظور کی تھی تاہم جیل حکام کو روبکار موصول نہ ہونے کے باعث پرویز الہیٰ گزشتہ روز جیل سے رہا نہ ہوسکے تھے۔
اس دوران ایف آئی کی جانب سے پرویز الہیٰ اور مونس الہیٰ کے خلاف پانامہ پیپرز سے منسلک منی لانڈرنگ کا ایک نیا مقدمہ درج کیا گیا تھا، اینٹی کرپشن عدالت سے ضمانت کی منظوری کے بعد ایف آئی اے کی ٹیم جیل کے باہر موجود رہی تھی تاکہ انہیں گرفتار کیا جاسکے لیکن رہائی نہ ہونے کے سبب ٹیم واپس چلی گئی۔
ایف آئی اے نے آج بدھ کی صبح پرویز الہیٰ کو جیل سے رہا ہوتے ہی گرفتار کرلیا اور انہیں جسمانی ریمانڈ کے لیےجوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔
ذرائع کے مطابق رہائی سے قبل سروسز اسپتال کے ڈاکٹروں نےکیمپ جیل میں پرویز الہیٰ کا طبی معائنہ کیا اور پرویز الہیٰ کی صحت تسلی بخش قرار دی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے پرویز الہیٰ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا ۔