راولپنڈی ( نئی تازہ رپورٹ) لاہورہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کومشروط طورپر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ شیریں مزاری کو ہدایت کی گئی کہ وہ ڈپٹی کمشنر کے پاس آئندہ کسی ایسی سرگرمی میں شریک نہ ہونے کا بیان حلفی جمع کرائیں۔
لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس چودھری عبد العزیز نے پیر کوشیریں مزاری کی نظر بندی کے خلاف دائردرخواست پر سماعت کی۔
شیریں مزاری کے وکلاء بیرسٹر شعیب رزاق اور انیق کھٹانہ کے ہمراہ شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری بھی عدالت میں موجود تھیں۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد حکم دیا کہ اگر شیریں مزاری کسی مقدمے میں نامزد نہیں تو ان کو دوبارہ گرفتار نہ کیا جائے، عدالت کی طرف سے شیریں مزاری کو ہدایت کی گئی کہ وہ ڈپٹی کمشنر کے پاس بیان حلفی جمع کرائیں کہ وہ آئندہ کسی ایسی سرگرمی میں شریک نہیں ہوں گی۔
ایمان مزاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری والدہ کو ایک ہفتے میں تین دفعہ گرفتار کیا گیا ، آج عدالت نے میری والدہ کا دوسرا ایم پی او آرڈر کالعدم قراردے دیا ہے، حکومت گھروں کو اس طرح برباد نہ کرے۔
ایمان مزاری نے کہا کہ میرا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں، افسوس کی بات ہے عمران خان کارکنوں اور لیڈر شپ کو بھول گئے۔