اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری کو گرفتار کرلیا گیا۔
نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد میں گلگت بلتستان ہاؤس سے گرفتار کیا گیا۔اسلام آباد پولیس نےبدھ کی دوپہر بھی شاہ محمود کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ گرفتار نہ ہوسکے تھے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ سے اسد عمر کی گرفتاری کے بعد وہ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کی گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہوگئے تھے۔
پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے۔
فوادچوہدری سپریم کورٹ سے نکلتے ہی گرفتار
اس سے قبل رات گئے سپریم کورٹ کی عمارت سے باہر آتے ہی پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فوادچوہدری کو گرفتار کرلیا گیا۔
فواد چوہدری11 گھنٹے سے زائد سپریم کورٹ کی عمارت کے اندر موجود رہے اور وہ گرفتاری سے بچنے کے لیے سپریم کورٹ سے باہر نہیں آرہے تھے۔ رات کوسپریم کورٹ کی عمارت سے باہر آتے ہی انہیں گرفتار کرلیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ پولیس نے فواد چوہدری کو ایم پی او کے تحت گرفتار کیا ہے اور انہیں تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق فواد چوہدری دن 12 بجے سے سپریم کورٹ میں وکلا کے کمرے میں بیٹھے تھے، جبکہ باہر پولیس کی آٹھ گاڑیاں ان کی گرفتاری کے لئے موجود تھیں۔
فواد چوہدری نے گرفتاری سے قبل باہر روسٹرم پر پریس کانفرنس کی اور پریس کانفرنس کے بعد باہر جانے کی بجائے وہ ایک بار پھر سپریم کورٹ کی عمارت کے اندر چلے گئے ۔ طویل ڈیوٹی سے تھک جانے کی وجہ سے صحافی بار بار ان سے پوچھتے رہے کہ آپ نے کب جانا ہے لیکن وہ بات ٹالتے رہے۔
سپریم کورٹ میں تقریباً ساڑھے 11 گھنٹےموجود رہنے کے بعد رات گئے باہر آنے پر فواد چوہدری گرفتار کر لیا گیا۔
سپریم کورٹ کی عمارت سے باہر پارکنگ سے نیچے شاہراہ دستور تک وہ صحافیوں کے ہمراہ چل کر گئے جہاں انہیں پولیس گاڑی میں بٹھا کر لے گئی۔
قبل ازیں میڈیا سے گفتگو میں فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ وکلا کو اتنا تقسیم کیا گیا کہ وکلا کی طاقت ختم ہوگئی، آج یہ بھی ہوا کہ میری اس طرح سے گرفتاری ہورہی ہے،پٹیشنر کی کبھی اس طرح گرفتاری نہیں ہوئی ، کل ہائیکورٹ میں میری ضمانت منظور ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری بھی عدالتی حدود سے کی گئی، عمران خان کی گرفتاری سے پاکستان میں تقسیم پیدا کی گئی، اس آگ کو ٹھنڈا کرنے کے بجائے مزید بھڑکائی جارہی ہے۔
اسد عمر اسلام آباد ہائیکورٹ سے گرفتار ہوئے
بدھ کی دوپہر پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری اسد عمر کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے گرفتارکیا گیا۔
اسد عمر اور شاہ محمود قریشی اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان سے ملنے کے لیے درخواست دائرکرنے پہنچے تھے۔
اسد عمر درخواست لے کر چیف جسٹس کے کمرہ عدالت گئے جس کےبعد وہ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے قریب لائبریری پہنچے، باہر نکلنے پر اسلام آباد پولیس کے انسداد دہشتگردی اسکواڈ نے انہیں گرفتار کرلیا۔
تحریک انصاف کے وکلا نے اسد عمر کی گرفتاری پر مزاحمت کی کوشش کی جس پر فورسز اور وکلا کے درمیان دھکم پیل بھی ہوئی تاہم اہلکار اسد عمر کو لے کر روانہ ہوگئے۔