اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ طاقت کا محور پاکستان کے عوام ہیں، آئین اور پارلیمان عوام کی رائے کا مظہر ہیں، عوام اپنی رائے آئین اور پارلیمان کے ذریعے استعمال کرتے ہیں۔ دہشت گردوں کے لیے ریاست کی رٹ کو تسلیم کرنے کے علاوہ کوئی اورراستہ نہیں۔
جمعہ کو قومی اسمبلی کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس ہوا، اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے 1973 کے آئین کے نفاذ کے 50 سال مکمل ہونے پر پارلیمنٹ اور ارکان کو مبارک دی۔
قومی اسمبلی کے ان کیمرا اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیرسمیت دیگر فوجی حکام بھی شریک ہوئے۔
سربارہ پاک فوج کی آمد پر ارکان اسمبلی اور وفاقی وزرا نے ڈیسک بجا کر ان کا استقبال کیا، اجلاس کے دوران عسکری حکام کی جانب سے شرکاء کو ملکی سکیورٹی صورت حال پر بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں آرمی چیف نے 1973 کے آئین کے نفاذ کے 50 سال مکمل ہونے پر ارکان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ طاقت کا محور پاکستان کے عوام ہیں۔
ذرائع کے مطابق کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا آئین پاکستان اور پارلیمنٹ عوام کی رائے کا مظہر ہیں، عوام اپنی رائے آئین اور پارلیمنٹ کے ذریعے استعمال کرتے ہیں۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیرنے کہا دہشت گردوں کے لیے ریاست کی رٹ کو تسلیم کرنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں، دہشتگردوں سے مذاکرات کا خمیازہ ان کی مزید گروہ بندی کی صورت میں سامنے آیا،انہوں نے کہس کہ ملک میں دائمی قیامِ امن کے لیے سکیورٹی فورسز مستعد ہیں، اس سلسلے میں روزانہ کی بنیاد پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن جاری ہیں۔
آرمی چیف رنے کہا یہ نیا آپریشن نہیں بلکہ ہول آف نیشل اپروچ ہے، یہ عوام کے غیر متزلزل اعتماد کی عکاسی کرتا ہے جس میں ریاست کے تمام عناصر شامل ہیں، اللہ کے فضل سے اس وقت پاکستان میں کوئی نو گو ایریا نہیں رہا۔
جنرل عاصم منیرنے کہا کہ اس کامیابی کے پیچھے ایک کثیر تعداد شہداء اور غازیوں کی ہے، شہداء اور غازیوں نے اپنے خون سے اس وطن کی آبیاری کی، ان میں 80 ہزار سے زائد جوانوں نے قربانیاں پیش کیں، جن میں 20 ہزار سے زائد غازیوں اور 10 ہزار سے زائد شہداء کا خون شامل ہے۔
سربراہ پاک فوج نے کہا یہ ایک کمپین ہے جو ریاست پاکستان کی پہلے سے منظور شدہ اور جاری اسٹریٹجی ڈائیلاگ اور ڈویلپمنٹ پر مبنی ہے، اس مہم میں سکیورٹی اداروں کے علاوہ حکومت کے تمام عناصر شامل ہوں گے۔