کراچی ( نئی تازہ رپورٹ)آئی ایم ایف نے واضح کیا ہے کہ پاکستان سےاسٹاف لیول معاہدے کیلئے نیو کلیئر اثاثوں سے متعلق کوئی شرط عائد نہیں کی۔
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی نمائندہ برائے پاکستان ایسٹر پریز نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام سے متعلق قیاس آرائیوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان کسی بھی معاہدے کے دوران نیو کلیئر پروگرام کے بارے میں کوئی بات نہیں کی گئی، پاکستان سے مذاکرات صرف معاشی پالیسی پر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے مذاکرات معاشی مسائل اور ادائیگیوں کے توازن کا مسئلہ حل کرنے پر ہو رہے ہیں اور مذاکرات کا محور میکرو اکنامک استحکام اور مالی استحکام لانا ہے۔
واضح رہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نےچند روز قبل سینیٹ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ قومی مفاد کا تحفظ کرنا ہے، نیوکلیئر یا میزائل پروگرام پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا، کسی کو یہ حق نہیں کہ پاکستان کو بتائے کہ کس رینج کے میزائل یا ایٹمی ہتھیار رکھیں۔ وزیر خزانہ کے بیان کے بعد یہ قیاس آرائیاں زور پکڑ گئی تھیں کہ آئی ایم ایف کی طرف سے معاہدے کے لئے پاکستان کے ایٹمی یا میزائیل پروگرام سے متعلق کوئی شرط عائد کی گئی ہے۔