لاہور ( نئی تازہ مانیٹرنگ) پولیس اور رینجرز نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو گرفتار کئے بغیر زمان پارک کا علاقہ خالی کردیا، جبکہ تحریک انصاف کے حامی وکلا اور کارکنوں کی بڑی تعداد ریلیوں کی شکل میں پہنچ گئے۔ ذرائع کے مطابق آج لاہور پی ایس ایل میچ کی وجہ سے پولیس نے حکمت عملی تبدیل کی ہے تا کہ کسی تصادم سے گریز کیا جاسکے۔
پولیس کے جانے کے بعد عمران خان اپنی رہائش گاہ کے کار پورچ میں آئے اس موقع پرانہوں نے گیس ماسک پہن رکھا تھا۔
واضح رہے اسلام آباد پولیس کی ٹیم ناقابل ضمانت وارنٹ کی تعمیل کے لئے لاہور پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ زمان پارک موجود ہونے کے باوجود عمران خان کو 24 گھنٹے بعد بھی گرفتار نہیں کر سکی۔
اسلام آباد کی عدالت نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے جس کے بعد اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور پہنچی، جہاں وہ لاہور پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ گزشتہ روز سے زمان پارک کے علاقہ میں عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر موجود ہے جہاں اسے پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے۔ اور دوسرے روز بھی جھڑپیں جاری رہیں۔
رات کو زمان پارک کے اردگرد پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی جبکہ قصور ،گوجرانوالہ اور شیخوپورہ سے پولیس کی بھاری نفری بھی پہنچ گئی۔
عمران خان کی گرفتاری کے لیے پولیس کی تین اطراف دھرم پورہ، مال روڈ اورسُندر داس سے زمان پارک کی جانب پیش قدمی شروع ہوگئی تھی، پولیس کی ایک بکتر بند گاڑی دھرم پورہ سے زمان پارک کے علاقہ میں داخل ہوئی جبکہ مال روڈ سے آنے والی پولیس نفری زمان پارک کے گیٹ نمبرایک تک پہنچ گئی تھی۔
اس سے قبل عمران خان کی گرفتاری کیلئے زمان پارک کے باہر موجود پولیس نے پیش قدمی کی تو پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار کارکنوں نے پتھراؤ کیا، غلیلیں چلائیں، ڈنڈے برسائے اورمارو مارو کے نعرے لگا کر پولیس پر حملے کئے۔پی ٹی آئی کارکنوں کے پتھراؤ سے ڈی آئی جی اسلام آباد شہزاد بخاری سمیت 33 پولیس اہل کار اور ایک شہری سمیت 34 افراد زخمی ہوئے۔
پولیس نے جوابی ایکشن کرتے ہوئے کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا، پانی کی توپ سے دھلائی اور شیلنگ کی، آنسو گیس شیل عمران خان کے گھر کے اندر بھی گرے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے پیٹرول بم پھینکے جس سے پولیس کی واٹر کینن کو آگ لگ گئی۔
ترجمان پولیس کے مطابق پتھراؤ عمران خان کے گھر کی چھت سے کیا گیا، پتھراؤ کے باوجود پولیس نے کوئی انتہائی اقدام اٹھانے سے گریز کیا، ڈی آئی جی آپریشنزکی جگہ ایس پی رانا حسین طاہر نے چارج سنبھال لیا ہے، ایس ایس پی آپریشنز لاہور شعیب اشرف اور ایس پی سرفراز ورک بھی موقع پرموجود ہیں۔