میونخ ( نئی تازہ رپورٹ)وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کو بدترین معاشی طوفان کا سامنا ہے، عمران خان کی پالیسی پرنئی سویلین اور عسکری قیادت نے فل اسٹاپ لگادیا ہے،موسمیاتی سیلاب نے پاکستان کی معیشت کا رخ بدل دیا ہے، پاکستان ایک بار پھر ابھرتی معیشت بن کر اپنے مسائل حل کر سکتا ہے۔
امریکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان حکومت کی پالیسی دہشتگردوں کو خوش کرنے کی تھی، عمران نے دہشتگردوں سے غیر مشروط مذاکرات کیے لیکن ان کی پالیسی پرنئی سویلین اور عسکری قیادت نےفل اسٹاپ لگادیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنی سرزمین پر دہشتگردوں کا مقابلہ کریں گے، افغانستان سے خطرات کے حل کے بغیر پاکستان میں سکیورٹی کا مسئلہ رہے گا۔ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کے دیوالیہ ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان کی معیشت مشکلات کا شکار ہے تاہم پاکستان دیوالیہ نہیں ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وبا، یوکرین میں جنگ اور عالمی معیشت کے اثرات پاکستان کی معیشت پر بھی ہوئے ہیں۔سیلاب نے پاکستانی معیشت کے لیے مشکل صورتحال پیدا کی ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی کی نئی لہر کا سامنا ہے جس کا اثر معیشت پر ہوتا ہے۔ عالمی قرضے مختصر اور طویل مدت کا معاملہ ہوتا ہے۔ یوکرین جنگ اور سیلاب نے ملکی معیشت کو تباہ کیا لیکن پاکستان ایک بار پھر ابھرتی معیشت بن کر اپنے مسائل حل کر سکتا ہے۔پاکستان موجودہ بحران سے جلد نکل آئے گا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال امریکا اور نیٹو کے افغانستان کو چھوڑ کرچلے جانے کا نتیجہ ہے۔پاکستان نے افغانستان کی مدد کی ہے اور آئندہ بھی کرتا رہے گا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیں بدترین معاشی طوفان کا سامنا ہے، پاکستان کا ایک بڑا حصہ حالیہ سیلابی پانی میں ڈوب گیا ہے ، سیلاب کی تباہی موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہے، موسمیاتی سیلاب نے پاکستان کی معیشت کا رخ بدل دیا ہے اور پاکستان ابھی تک مشکلات سے باہر نہیں نکل سکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے 5 ملین ایکڑ پرفصلیں تباہ ہوئیں، پاکستان معاشی بحران سے نکلنے کے لیےآئی ایم ایف سے مذاکرات کر رہا ہے، یوکرین جنگ اور سیلاب نے ملکی معیشت کو تباہ کیا لیکن پاکستان ایک بار پھر ابھرتی معیشت بن کر اپنے مسائل حل کر سکتا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ایسے دور سے گزر رہا ہے جہاں غیر آئینی اقدام نہیں ہوں گے، اپوزیشن نے جو اقدامات اٹھائے وہ تاریخ میں پہلی بار ہوئے ہیں، جمہوریت میں سابق وزیر اعظم عمران خان جمہوری انداز اپنا کر واپس آسکتے ہیں مگر وہ جمہوری انداز نہیں اپنا رہے جو ان کے لئے فائدہ مند نہیں ہے۔