کراچی (نئی تازہ رپورٹ) چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیرنے کہا ہے کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب یا نظریہ نہیں ہوتا، گمراہ کن تصورکو لالچ اور دباؤ سے مسلط کیا جاتا ہے، دہشت گردی کے لیے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے، پاکستانیوں نے ہمیشہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کو مسترد کیا اور اسےشکست دی، ہم مل کر خوشحال مستقبل کی خاطراس خطرے پر غالب آئیں گے۔آئی ایس پی آر کے مطابق کراچی کور ہیڈکوارٹرز میں آرمی چیف اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو بریفنگ دی گئی۔
پاک فوج کے سربراہ نے پولیس چیف کے دفتر پر دہشت گردوں کے حملے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی اور انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان باہمی اعتماد، عوام کا تعاون اور ہم آہنگی ضروری ہے۔جنرل عاصم منیر نے کراچی پولیس آفس کا دورہ کیا جہاں پاک آرمی کے اسپیشل سروس گروپ (ایس ایس جی)، پاکستان رینجرز سندھ اور سندھ پولیس نے مشترکہ طور پر انسداد دہشت گردی کی کامیاب کارروائی کرتے ہوئے تمام دہشت گردوں کو ہلاک کر کے پولیس آفس کو کلیئر کردیا تھا۔
بیان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ اور آرمی چیف نے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کا بھی دورہ کیا اور پولیس اور پاکستان رینجرز سندھ کے زخمی جوانوں سے ملاقات کی۔انہوں نے فرائض کی انجام دہی کے دوران فوج، پولیس اور پاکستان رینجرز سندھ کی بہادری، حوصلے اور قربانیوں کو سراہا۔ سربراہ پاک فوج نے کہا کہ دہشت گردوں کا کسی مذہب یا نظریے سے تعلق نہیں ہے بلکہ ان کے گمراہ کن تصور کو زبردستی یا لالچ کے ذریعے مسلط کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کو درپیش سیاسی اور دیگر معاملات کے برعکس سیکیورٹی فورسز کی توجہ صرف دہشت گردی کے انسداد اور انٹیلی جنس پر مبنی آپریشنز پر ہے جو کہ پورے ملک میں بھرپور کامیابی کے ساتھ جاری ہیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ کوئی بھی قوم اس طرح کے چینلجز پر صرف حرکی کارروائیوں سے قابو نہیں پاسکتی بلکہ اس کے لیے باہمی اعتماد، عوام کا عزم اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی ضروری ہوتی ہے۔