واشنگٹن ( نئی تازہ رپورٹ)امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے واضح کیا ہے کہ ہم پاکستان میں کسی ایک سیاسی رہنما اور جماعت کو کسی دوسرے پر فوقیت نہیں دیتے، پروپیگنڈا اور غلط معلومات کو دونوں ممالک کے تعلقات میں رکاوٹ نہیں بننے دیں گے، عمران خان کے رجیم چینج کے الزامات پر ہم مسلسل کہہ رہے ہیں کہ ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں پریس بریفنگ کے دوران نیڈ پرائس نے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئےکہا کہ پاکستان امریکہ کا قابل قدر شراکت دار ہے۔ یہ بہت سے پہلوئوں سے قابل قدر ہے۔ یقیناً ہمارے درمیان سکیورٹی تعلقات ہیں اور ہمارے لیے یہ اہم ہے کہ پاکستان کو درپیش بہت سے خطرات ہمارے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ اس لیے ہم اس کام کی قدر کرتے ہیں جو ہم مل کر کرتے ہیں،انہوں نے پاکستانی دفاعی وفد کے امریکہ کے دورے سے متعلق سوال پر کہا کہ اس بارے زیادہ معلومات نہیں دے سکتا۔
اس سوال پر کہ عمران خان نے امریکی انتظامیہ پر رجیم چینج کے الزامات سے یو ٹرن لے کرالزام تراشی کے کھیل( بلیم گیم) کو خود ختم کردیا ہے،ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ہم نے ہمیشہ ایک خوشحال اور جمہوری پاکستان کو اپنے مفادات کے لیے اہم سمجھا ہے۔ خواہ یہ ( بلیم گیم) ختم ہو یا نہ ہو ہم دوطرفہ تعلقات کی راہ میں کسی پروپیگنڈے، غلط معلومات کو حائل نہیں ہونے دیں گے۔
بھارت میں بی بی سی کے دفتر پر چھاپے سے متعلق سوال پرنیڈ پرائس نے کہا کہ میں نے کل اس پر بات کی ہے،امریکا بھارت میں بی بی سی کے دفاتر پر چھاپے سے آگاہ ہے، اس خاص معاملہ پر بات کئے بغیر وسیع تر نکتہ یہ ہے کہ ہم دنیا بھر میں آزاد صحافت کی اہمیت کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم آزادی اظہار، مذہب یا عقیدے کی آزادی کی اہمیت کو انسانی حقوق کے طور پر اجاگر کرتے رہتے ہیں جو یہاں اس ملک، ہندوستان میں اور دنیا بھر کی ہماری ساتھی جمہوریتوں میں جمہوریت کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔