لاہور (نئی تازہ رپورٹ) محکمۂ خوراک پنجاب نے بے ضابطگیوں کے الزام میں 100 سے زائد ملز کا گندم کوٹہ معطل کر دیا ہے جس سے فلور ملز ایسوسی ایشن کےساتھ محکمہ کا تنازع مزیدبڑھ گیا ہے۔فلور ملز ایسوسی ایشن کے ذرائع کے مطابق اکثر فلور ملز اتوار سے ہی بند کر دی گئی ہیں، پیر سے باقاعدہ ہڑتال شروع کردیں گے۔ذرائع کے مطابق 10 فلور ملز مالکان کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا بھی کہا گیا ہے۔ذرائع فلور ملز ایسوسی ایشن کے مطابق مل مالکان نے دکانوں کو آٹے کی سپلائی روک دی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اس نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے سیکریٹری خوراک سے صورتحال کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ذرائع کے مطابق نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی طرف سے پوچھا گیا ہے کہ شناختی کارڈ اور انگوٹھے کی شرط کس کے کہنے پر لگائی گئی۔نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے رپورٹ طلب کرتے ہوئے تنازع اس حد تک بڑھنے کی وجوہات بھی دریافت کی ہیں۔
ترجمان سیکریٹری خوراک کے مطابق محکمہ خوراک کے افسران قواعد کے مطابق فلور ملز کی انسپیکشن کررہے ہیں، اگر ملز سرکاری آٹے میں غبن کریں گی توکارروائی ہوگی ، ملز کو مارکیٹ ریٹ کے مقابلے میں روزانہ 3 کروڑ روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اوسط درجہ فلور ملز کو یومیہ 26 لاکھ روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے، اس سبسڈی کو غریب عوام تک ہر صورت پہنچایا جائے گا، انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں 900 سے زائد فلور ملز سبسڈی والی گندم لے رہی ہیں۔ ترجمان کے مطابق سرکاری نرخ 2300 روپے ہے جبکہ آٹا 4200 میں فروخت کیا جارہا ہے، ایسا کرنے والی فلور ملز کے خلاف کارروائی کیہے اور آئندہ بھی ایسا کرنے پر کارروائی کی جائے گی۔.سیکرٹری فوڈ پنجاب نے واضح کیا ہےکہ کسی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے اور میرٹ پرچلیں گے۔واضح رہے کہ پنجاب میں فلور ملز مالکان کی جانب سے پیر سے پنجاب بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔ جس کے بعد کئی شہروں میں ایک بار پھر دکانوں سے آٹا غائب ہو گیاہے اور دکانوں پر 10 کلو والا سبسڈائزڈ آٹے کا سرکاری تھیلا دستیاب نہیں جب کہ کئی مقامات پر 15 کلو والے کمرشل آٹے کی سپلائی بھی کم کر دی گئی ہے۔