دبئی ( نئی تازہ رپورٹ)سابق صدر اورآرمی چیف جنرل (ر) پرویزمشرف طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے ۔پرویز مشرف طویل عرصے سے دبئی کے امریکن اسپتال میں زیرعلاج تھے۔پرویزمشرف کی بیماری کی خبریں 2018 میں سامنے آئی تھیں جب بتا یا گیا تھا کہ وہ امائلائیڈوسس کی بیماری میں مبتلا ہیں۔
سابق صدر کے اہلخانہ نے پرویزمشرف کے انتقال کی تصدیق کردی ہے، اہلخانہ کے مطابق پرویز مشرف کا اتوار کو علی الصبح دبئی میں انتقال ہوا۔ پرویز مشرف 18 مارچ، 2016 سے متحدہ عرب امارات میں علاج کی غرض سے مقیم تھے۔ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف گیارہ اگست 1943 کو دہلی میں پیدا ہوئے تھے، انتقال کے وقت ان کی عمر 79 سے زائد تھی۔جنرل (ر) پرویز مشرف 7 اکتوبر 1998 کو چیف آف آرمی اسٹاف بنے، 12 اکتوبر 1999 کو انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو ہٹا کر چیف ایگزیکٹو کا عہدہ سنبھالا ۔انہوں نے بحیثیت آرمی چیف اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹ کر انہیں گرفتار کر لیا تھا اور اپریل 2002 میں ریفرنڈم کا انعقاد کرا کے صدر پاکستان منتخب ہوگئے۔ 2004 میں آئین میں 17 ویں ترمیم کے ذریعے مزید 5 سال کے لیے باوردی صدر منتخب ہوئے، سابق صدر 18 اگست 2008 کو مستعفی ہوکر ملک سے باہر چلےگئے تھے۔
11 اگست 1943ء کو دہلی میں پیدا ہونے والے پرویز مشرفہ قیام پاکستان کے بعد خاندان کے ہمرا کراچی منتقل ہوگئے، 1964 میں پاکستان کی بری فوج میں شامل ہوئے اور 1965 اور 1971 کی جنگوں میں شرکت کی، وہ آرمی سٹاف اینڈ کمانڈ کالج کوئٹہ کے گریجویٹ تھے، 7 اکتوبر 1998 کو بری فوج کے چیف آف سٹاف کا منصب سنبھالا۔
12 اکتوبر 1999 کو انہوں نے بحیثیت آرمی چیف اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹ کر انہیں گرفتار کر لیا تھا اور ریفرنڈم کے انعقاد کے بعد صدر منتخب ہوئے تھے، وہ 2001 سے 2008 تک صدر پاکستان کے عہدے پر براجمان رہے، جنرل (ر)پرویز مشرف پاک فوج کے سربراہ کے عہدے سے 28 نومبر 2007 کو سبکدوش ہوگئے اور 18 اگست 2008 کو دبئی چلے گئے تھے۔
عسکری قیادت نے جنرل (ر) پرویز مشرف کے انتقال پر تعزیت اور افسوس کااظہار کیا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی ، آرمی چیف اور تینوں سروسز چیفس نے پرویز مشرف کے درجات کی بلندی کیلئے درجات کی بلندی اور اہل خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔