لاہور(نئی تازہ نیوز) احتساب عدالت لاہور نے ناکافی شواہد اور کرپشن کا الزام ثابت نہ ہونے پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو غیر قانونی اثاثے بنانے کے ریفرنس سے بری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے فواد حسن فواد کے خلاف ریفرنس میں بریت کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد بریت کی درخواست منظور کرلی، عدالت نے ناکافی شواہد اور کرپشن کا الزام ثابت نہ ہونے پر فواد حسن فواد، ان کی اہلیہ رباب حسن، بھائی وقار حسن اور قریبی عزیز ڈاکٹر انجم حسن کو بری کردیا۔ نیب نے فواد حسن فواد کو 2018ء میں گرفتار کیا تھا، فواد حسن فواد اور خاندان کے دیگر افراد کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ فواد حسن نے آمدن سے زائد اثاثے بنائے۔نیب نے فواد حسن فواد پر 1 ارب 8 کروڑ روپے غیر قانونی طور پر اثاثہ جات بنانے کا الزام عائد کیا تھا۔ فواد حسن فواد کے قریبی ذرائع کے مطابق اس کیس میں نیب کے ترمیمی بل کا سہارا نہیں لیا گیا بلکہ میرٹ پر پرانے قانون کے تحت بریت حاصل کی گئی۔ فواد حسن فواد کی طرف سے نیب عدالت میں دسمبر میں بریت کی درخواست دائر کی گئی تھی۔