اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ)عدالت نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ دیتے ہوئے پولیس کے حوالے کر دیا ہے. شیخ رشید احمد کو پولیس کی متعدد گاڑیوں کی سیکیورٹی میں جمعرات کو اسلام آباد کچہری پہنچایا گیا۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا . وقفے کے بعد عدالت نے شیخ رشید کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کرنے کا فیصلہ سنایا۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں مقدمہ کا ریکارڈ جمع کروا دیا، جب کہ پولیس کی جانب سے شیخ رشید کے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔کمرہ عدالت میں لائے جانے پر شیخ رشید نے عدالت سے اپنی ہتھکڑیاں کھولنے کی استدعا کی اور کہا کہ میں خود وکیل ہوں، جس پر عدالت نے پولیس کو ہتھکڑیاں کھولنے کی ہدایت کی.
شیخ رشید کے خلاف درج مقدمے کے متن کے مطابق مدعی مقدمہ نے کہا کہ سربراہ عوامی مسلم لیگ نے سابق صدر اور شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی آصف علی زرداری سے متعلق دہشتگردوں کی خدمات لینے کا بیان دیا جو کہ ایک سازش کا حصہ ہے۔ شیخ رشید نے تمام بیان تیار کردہ سازش کے تحت دیا، وہ سابق صدر کو بدنام کرنا چاہتا ہے، ایسا کرکے وہ آصف علی زرداری اور ان کے خاندان کے لئے مستقل خطرہ پیدا کرنا چاہتا ہے۔ایف آئی آر میں کہا گیا کہ شیخ رشید من گھڑت اور بے بنیاد سازش کا ذکر کرکے پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے مابین تصادم و دشمنی کرانا چاہتا ہے تاکہ ملک کا امن خراب ہو، الزام لگانے والا سازش کا حصہ ہے جس کو عمران خان کے قتل کی سازش علم ہے لہٰذا شیخ رشید احمد سے معلومات لے کر سازش کو ناکام بنایا جائے اور دفعہ 150۔151 کا اختیار استمال کرکے تمام کردار گرفتار کیے جائیں، ملک میں پھیلتی بے چینی و بدامنی کو روکا جائے۔مقدمہ پیپلز پارٹی راولپنڈی کے نائب صدر راجہ عنایت کی مدعیت میں درج کیا گیا.