کراچی(نئی تازہ رپورٹ) ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی اور حیدرآباد میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کر تے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے وہ گھرپر بیٹھ کرہمارے ساتھ احتجاج میں شامل ہوں۔
متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم )کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے رات گئے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی ا لیکشن میں پہلے سے دھاندلی ہوچکی ہے اس کوتسلیم کرنے سے انکار کرتے ہیں۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی پہلی ذمہ داری حلقہ بندیاں ہیں ، الیکشن کمیشن کو ان کی کوتاہی پرتوجہ دلائی تو انہوں نے توجہ نہیں دی، آج 15 جنوری تک انصاف کی کوشش کرتے رہے، صوبائی حکومت نے بھی حلقہ بندیوں پر الیکشن کمیشن کی توجہ دلائی۔
کنوینر ایم کیو ایم نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد کے ووٹ کے احترام کے لیے کوششیں کامیاب ہوتی نظر نہیں آرہیں، کوششیں میئرکے لیے نہیں شہر کی صحیح نمائندگی کے لئے تھیں۔ (جاری ہے)
خالد مقبول صدیقی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ گھرپر بیٹھ کرہمارے ساتھ احتجاج میں شامل ہوں، انہوں نے کہا کہ کون کس کو جتوانا چاہتا ہے یہ معلوم نہیں، آج کے الیکشن کے ثمرات عوام تک پہنچنا ہی نہیں ہیں، ہم اصولوں کو ہار کر انتخاب جیتنے والے نہیں۔
جماعت اسلامی کےحافظ نعیم الرحمان کا تبصرہ
ایم کیو ایم کے بائیکاٹ کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے جماعت اسلامی کراچی کے امیر اور بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کیلئے کراچی سے میئر کے امیدوار حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ یہ اپنی شکست دیکھ کر الیکشن سے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ اس پارٹی کی گود میں بیٹھے ہوئے ہیں جو 15 سال سے صوبے پر حکمران ہے، اورجو مسائل کا سبب ہے ، ان کو جانا ہے تو حکومت سے بھی باہر نکلیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہمیں بھی حلقہ بندیوں، مردم شماری پر اعتراضات ہیں، اورتحفظات تو ہرکسی کو ہوتے ہیں،ایم کیو ایم کو الیکشن لڑنا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ جب بلدیاتی قانون بنا تب تو یہ ساتھ تھے پھر کہتے رہے کہ اختیارات نہیں ہیں۔
تحریک انصاف کے علی زیدی کا رد عمل
ادھرپاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی نے اپنے رد عمل میں کہا کہ پہلے ہی کہا تھا کہ ایم کیو ایم بائیکاٹ کرے گی۔
انہوں نے میدان اس لیے چھوڑا کہ ان کے پاس امیدوار ہی نہیں تھے، ابوجی نے انہیں کہا تمھارے پاس بندے نہیں، الیکشن میں کیوں کھڑے ہو رہے ہو، اسی لیے ایم کیوایم بائیکاٹ کرگئی۔ علی زیدی نے کہا کہ ایم کیوایم کواندازہ نہیں تھاکہ یہ عمران خان کو چھوڑیں گے تو عوام پی ٹی آئی کیساتھ کھڑے ہو ں گے، انہوں نے کہا کہ کراچی اورحیدرآباد دونوں شہروں میں پی ٹی آئی ہی کا میئر بنے گا۔انہوں نیایم کیو ایم اور جماعت اسلامی پر متعدد الزامات عائد کرت ہوئے دونوں جماعتوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
پیپلز پارٹی کے شرجیل میمن کا مشورہ
متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کے اعلان پر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماوزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ایم کیو ایم کی جانب سے انتخابات کے بائیکاٹ کے فیصلے پر افسوس ہوا ہے۔ ہماری خواہش تھی کہ وہ الیکشن کا حصہ بنتے۔ایم کیو ایم کراچی کی سیاست میں ایک اہم اسٹیک ہولڈر ہے۔شرجیل میمن نے کہا کہ ہم نے پوری کوشش کی کہ ایم کیو ایم کے تحفظات دور کریں۔ انہوں نے ایم کیو ایم کو اپنے فیصلے پرنظرثانی کا مشورہ دیا۔
مسلم لیگ ن کے رانا ثنا اللہ کی رائے
متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سیےبلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کے فیصلے پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنماء وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ افسوس کراچی کی بڑی پارٹی انتخابات کے اس عمل سے علیحدہ ہوئی۔انہوںنے کہا کہ حلقہ بندیوں کی ذمہ داری الیکشن کمیشن کی تھی، الیکشن کمیشن پہلے بھی اس حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرسکا،انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا موقف سراہنے کے قابل ہے، انتخابی عمل سے ایم کیو ایم کے علیحدہ ہونے سے بلدیاتی انتخابات کی ساکھ متاثرہوگی۔انہوں نے کہا کہ انتخابی عمل سے ایم کیو ایم کی علیحدگی کا جواز بنتا ہے۔