عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
پیر کو ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد ظفر اقبال نے عمران خان کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس میں فوجداری کارروائی کیلئے کیس کی سماعت کی۔
اس موقع پرعمران خان کے وکیل علی بخاری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اورچیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے استثنی کی درخواست دی۔
ایڈشنل سیشن جج نے کہا کہ عمران خان کی طرف سے تو درخواست بھی دائر نہیں ہوئی، عمران خان کی جانب سے کوئی وکالت نامہ پیش کریں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے وکیل نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ وکیل کے پاس نہ ہی وکالت نامہ ہے اور نہ درخواست پر عمران خان کے دستخط ہیں، عدالت میں پیشی تک ضمانت منظور نہیں ہوسکتی۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے حاضری سے استثنی کی درخواست پر بھی اعتراض اٹھادیا اور عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان پیش نہیں ہوتے تو ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں۔
وارنٹ جاری کرنے کا معاملہ بھی دیکھیں گے
عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی کہ عمران خان کے وکیل کو کیس کی مصدقہ نقول فراہم کی جائیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان کے وارنٹ جاری کرنے کا معاملہ بھی دیکھیں گے.
عدالت نے طبی بنیادوں پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کرلی جبکہ انہیں آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں حاضری کے لئے نوٹس جاری کردیا، کیس کی سماعت 31 جنوری تک ملتوی کردی گئی ہے۔