ایک اہم سیاسی پیش رفت میں گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے اسمبلی کا اجلاس بدھ کو طلب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پرویز الہی کو ارکان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کی ہدایت کردی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کے دستخط سے جاری حکم نامہ میں گورنر نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 130 (7) کے تحت میں بدھ 21 دسمبر کو سہ پہر 4 بجے پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کرتا ہوں جس میں وزیراعلٰی اعتماد کا ووٹ لیں۔
حکم نامے کے مطابق پنجاب اسمبلی کے ایوان میں حکومتی اتحاد اور اپوزیشن اتحاد میں بہت کم عددی فرق ہے، میں بطور گورنر اس بات پر متفق ہوں کہ وزیراعلٰی چوہدری پرویز الہٰی ایوان کی اکثریت کا اعتماد کھو چکے ہیں
حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ 17 دسمبر کو وزیراعلٰی نے عمران خان کی جانب سے سابق آرمی چیف کے خلاف کمنٹس دینے پر انٹرویو میں عمران خان کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا، وزیراعلیٰ کا یہ بیان پی ٹی آئی کی پارٹی پالیسی کے خلاف تھا جس پر 2 اراکین مستعفی بھی ہو گئے، وزیراعلٰی چودھری پرویز الٰہی نے 4 دسمبر کو ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ وہ آئندہ مارچ تک اسمبلی تحلیل نہیں کرینگے، کابینہ کے ایک رکن سردار حسنین بہادر دریشک کی کابینہ اجلاس کے دوران تلخ کلامی ہوئی جس پر وہ مستعفی ہو گئے۔
گورنر کی طرف سے جاری حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ بھی اختلافات کا شاخسانہ ہے کہ وزیراعلٰی نے ایک رکن پنجاب اسمبلی خیال احمد کو کابینہ میں شامل کیا لیکن پی ٹی آئی چیئرمین نے اس سے لاعلمی کا اظہار کیا جس سے دونوں جماعتوں میں اختلافات صاف ظاہر ہیں۔
گورنر پنجاب کے مطابق گزشتہ کچھ ہفتوں سے دونوں حکومتی اتحادی جماعتوں کے مابین سیاسی حکمت عملی، اسمبلی کی تحلیل، ترقیاتی اسکیموں اور سرکاری افسروں کی ٹرانسفر کے حوالے سے سنجیدہ نوعیت کے اختلافات ہو چکے ہیں۔
حکم نامہ میں مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر کافی دنوں سے یہ بات گردش کر رہی ہے کہ وزیراعلٰی چوہدری پرویز الہی اپنے پارٹی صدر چوہدری شجاعت حسین اور اپنی پارٹی کے اراکین کا اعتماد کھو چکے ہیں۔