اسلام آباد ( نئی تازہ نیوز) وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی خالد خان مگسی کی زیر صدارت پاکستان حلال اتھارٹی (PHA) کے بورڈ آف گورنرز (BoG) کی چھٹی میٹنگ منعقد ہوئی۔ اجلاس میں حلال صنعت کی ترقی اور عالمی تجارتی روابط کو فروغ دینے کے لیے کئی اہم فیصلے کیے گئے۔
بورڈ نے حلال سرٹیفیکیشن مارک اسکیم کا باضابطہ اجرا کیا، جو وزیرِ اعظم کے وژن برائے کاروباری آسانیوں اور برآمدات کے فروغ سے ہم آہنگ ہے۔ یہ اسکیم حلال مصنوعات کے لیے ایک قومی شناخت بنے گی، جس سے پی ایچ اے کو خود کفیل ادارے کے طور پر کام کرنے میں مدد ملے گی اور آمدنی بھی حاصل ہوگی۔
ایک اور اہم پیش رفت کے طور پر بورڈ نے حلال مارک لائسنس/سرٹیفیکیشن فیس کا جائزہ لیتے ہوئے برآمدی حلال خوراک و غیر خوراکی اشیاء پر فیس صفر کر دی، جبکہ مقامی خوراکی اشیاء کے لیے فیس میں 50 فیصد کمی کی گئی۔ یہ اقدام حلال مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ اور بین الاقوامی معیارات سے ہم آہنگی میں معاون ثابت ہوگا۔
بورڈ نے مزید پانچ ممالک—بیلاروس، ملائیشیا، ترکی، انڈونیشیا اور متحدہ عرب امارات—کے ساتھ حلال تجارت کو فروغ دینے کے لیے مفاہمت کی یادداشتوں (MoUs) کی منظوری بھی دی۔ ان معاہدوں کے تحت حلال سرٹیفیکیشن کے عمل کو آسان بنانے اور پاکستانی حلال مصنوعات کے لیے نئی منڈیاں کھولنے کی راہ ہموار ہوگی۔
اس کے علاوہ اجلاس میں ذبیحہ خانوں اور فوڈ سروس فراہم کنندگان کی رجسٹریشن کی بھی منظوری دی گئی، تاکہ ان کے آپریشنز حلال اصولوں اور بین الاقوامی معیار کے مطابق انجام دیے جا سکیں۔