حکومت نے ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے پیش نظر پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس حوالے سے مشاورت کا آغاز کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، قومی سلامتی کمیٹی کا بند کمرہ اجلاس 19 یا 20 مارچ کو ہونے کا امکان ہے، جس کی صدارت سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کریں گے، جبکہ وزیراعظم شہباز شریف بھی اجلاس میں شریک ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں اعلیٰ عسکری قیادت اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان شرکت کریں گے۔ پورے ایوان کو سلامتی کمیٹی میں تبدیل کیا جائے گا اور وفاقی وزراء سمیت تمام پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں کو مدعو کیا جائے گا۔
اجلاس میں اعلیٰ عسکری قیادت خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی میں اضافے کی وجوہات پر بریفنگ دے گی، جبکہ اراکین کے سوالات کے جوابات بھی دیے جائیں گے۔ اس دوران پارلیمانی کمیٹی آئندہ کی حکمت عملی کی منظوری بھی دے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان ٹو کی تجویز کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس میں پارلیمنٹ کے فیصلوں کی روشنی میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز میں تیزی لانے اور قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔